خبررساں سائٹ برائے دفتر حفظ ونشرآثار رہبر معظم انقلاب کے مطابق،
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آٹه فروری 1979ء کو امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کی فضائیہ کے کمانڈروں اور اہلکاروں کی جانب سے بیعت کے تاریخی واقعے کی مناسبت سے انجام پانے والی اس سالانہ ملاقات میں اس واقعے کو ناقابل فراموش اور انتہائی پرمغز مضمون کا حامل واقعہ قرار دیا۔ آپ نے فرمایا: " آٹه فروری 1979 کو فضائیہ کے کمانڈروں اور اہلکاروں کا شجاعانہ اقدام اسلامی انقلاب کے حق بجانب اور پرکشش پیغام کے اس زمانے کی شاہی فضائیہ کے بهی دلوں کی گہرائیوں تک اتر جانے کا ثبوت تها، جو امریکا کی چہیتی فورس تهی۔"
قائد انقلاب اسلامی نے اس اہم حقیقت کے ادراک اور اسے یاد رکهے جانے پر زور دیا۔ آپ نے اس وقت کے منظر نامے کے بعض حقائق منجملہ انقلاب کے وسیع اثر و رسوخ کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی انقلاب کو فتح ملی تو امریکا کی توسیع پسندی کے سامنے اعلانیہ طور پر ڈٹ جانے والی ملت ایران کی دلیری اور شجاعت کا منظر دیکه کر قوموں کے اندر حرکت پیدا ہوئی اور وہ انقلاب کی جانب کهینچتی چلی آئیں۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا: "دوسری جانب استعماری طاقتیں اور ان میں سر فہرست امریکا نے روز اول سے ہی اس روز افزوں تحریک کو دبا دینے کی اپنی کوشش کے تحت کوئی بهی اقدام کرنے اور دباؤ ڈالنے میں تامل نہیں کیا اور یہ دشمنی تاحال جاری ہے۔ "
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے شام، عراق، لبنان، فلسطین، غزہ، افغانستان، پاکستان ہر جگہ امریکی پالیسیوں کی شکست کا حوالہ دیا اور ساته ہی یوکرین میں بهی امریکا کو ہونے والی ہزیمت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا:" یہ آپ ہیں جو برسوں سے پے در پے شکست سے دوچار ہو رہے ہیں، جبکہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ترقی کی منزلیں طے کی ہیں، لہذا آج اس کا چند سال قبل کی صورت حال سے ہرگز کوئی مقابلہ نہیں ہے۔"
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ایٹمی مذاکرات کا حوالہ سے چند اساسی نکات بیان کئے: پہلا نکتہ یہ کہ خود معاہدے سے آپ اتفاق رائے رکهتے ہیں اور فرمایا: "میں جو معاہدہ ہو سکتا ہے اس سے متفق ہوں مگر برے معاہدے سے اتفاق نہیں رکهتا۔"
قائد انقلاب اسلامی نے امریکی حکام کے بار بار دہرائے جانے والے اس جملے کا حوالہ دیا کہ "معاہدہ نہ کرنا، برا معاہدہ کرنے سے بہتر ہے۔" اس ضمن میں فرمایا: "خود ہمارا بهی یہی نظریہ ہے! ہم بهی یہی سمجهتے ہیں کہ معاہدہ نہ ہو تو یہ بہتر ہے اس معاہدے سے جو قومی مفادات کو نقصان پہنچائے اور عظیم الشان ملت ایران کی تحقیر کا باعث قرار پائے۔"
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ملت ایران اور تمام ہمدرد افراد اس بات پر اتفاق رائے رکهتے ہیں کہ کسی بهی ملک کے لئے قومی وقار کی بہت زیادہ اہمیت ہوتی ہے کیونکہ اگر قومی وقار نہ ہو تو سیکورٹی اور پیشرفت بهی نہیں ہوگی، لہذا یہ قومی وقار محفوظ رہنا چاہئے اور حکام کو بهی اس کا بخوبی علم ہے۔ آپ نے فرمایا کہ فضل پروردگار سے، ملت ایران گیارہ فروری کو اپنی مقتدرانہ شراکت اور عزم راسخ کے ذریعے دشمن کو گهٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیگی۔
اس ملاقات میں قائد انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل فضائیہ کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل حسن شاہ صفی نے آٹه فروری کے تاریخی واقعے اور امام خمینی سے فضائیہ کے کمانڈروں کی بیعت کی سالگرہ کا حوالہ دیتے ہوئے فضائیہ کی توانائیوں اور پیشرفت کے سلسلے میں بریفنگ دی۔