راوی: حجت الاسلام محمد علی انصاری
انقلاب کی کامیابی کے بعد جب ایک مجلس ترحیم میں امام خمینی (ره) مسجد اعظم قم میں تشریف لائے تو لوگوں کے کثیر ہجوم کی وجہ سے آپ کا جوتا کهو گیا اور سر سے عمامہ بهی گر گیا اور ہم بڑی مشکل سے امام کو لوگوں کی بهیڑ سے نکالنے میں کامیاب ہوئے۔ دوسرے دن جب یہ طے پایا کہ امام خمینی (ره) دوبارہ اس مجلس میں شرکت کریں گے تو پہلے سے چند پاسدار کو مسجد میں تعینات کردیا جائے گا تاکہ وہ مسجد میں امام ؒ کے داخل ہونے کے راستے کو کنٹرول کریں۔ جب امام ؒمسجد میں داخل ہوئے تو لوگوں کے رش کی وجہ سے اس طرف کا دروازہ بند کردیا گیا۔ جب مجلس کا پروگرام ختم ہوا تو امام بجائے گاڑی میں سوار ہونے کے لوگوں کے درمیان آگئے اور لوگوں نے آپ کے گرد حلقہ بنا لیا۔ راستے میں امام (ره) نے آقائے اشراقی اور آقائے صانعی سے فرمایا: ’’کس نے کہا ہے لوگوں کو روک دیا جائے اور ان کو آنے نہ دیا جائے؟ یہ کام دو بارہ تکرار نہ ہونا چاہیے‘‘۔