تکفیری ٹولیوں کے مظالم کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی: ڈاکٹر ولایتی

تکفیری ٹولیوں کے مظالم کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی: ڈاکٹر ولایتی

ڈاکٹر علی اکبر ولایتی: مقصد مسلمانوں کے درمیان اختلافات پیدا کرنا ہے اور دشمن ان اقدامات کے ذریعے اسلام کا چہرہ بگاڑنے کی کوشش میں ہیں۔

اسلامی جمہوری ایران کے سابق وزیر خارجہ اور عالمی امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی کا قم میں انتہا پسند اور تکفیری گروہوں کے خطرے سے متعلق عالمی کانفرنس کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا: تکفیری گروہوں نے اسلام کی تصویر مسخ کرکے پیش کی ہے جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔

جماران کے مطابق، رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے تکفیریت کے خلاف قم میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کے دوسرے دن نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران تکفیری ٹولیوں کے انسان مخالف اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: یہ اقدامات عالم اسلام اور مسلمین کے لیے شدید نقصان دہ ہیں اور اسلامی دنیا اور مسلمانوں کے مفادات کے منافی ہے۔

ڈاکٹر نے تکفیری گروپ کی تشکیل کو غیر ملکی سازش جانا اور کہا: مقصد مسلمانوں کے درمیان اختلافات پیدا کرنا ہے اور دشمن ان اقدامات کے ذریعے اسلام کا چہرہ بگاڑنے کی کوشش میں ہیں۔ وہ اس کام کو تکفیری ٹولیوں کے جرائم کی تصویریں پوری دنیا میں شائع کر کے بخوبی انجام دے رہے ہیں جو طول تاریخ میں لاثانی کام ہے۔

انہوں نے انتہاء پسند اور تکفیری گروہوں کے خطرے کے بارے میں عالمی کانفرنس میں سنی علماء کرام کی موجودگی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: اس کانفرنس میں شرکت کرنے والے تمام علمائے اسلام تکفیری ٹولے کو اسلام سے خارج اور مسلمانوں کے لیے ضرر رساں سمجهتے ہیں اور اس بات کے معترف ہیں کہ تمام مسلمان مل کر ہی اس مشکل کو حل کر سکتے ہیں۔

ڈاکٹر ولایتی نے آخر میں کہا: یہ کانفرنس بیدار مسلمانوں کے عام افکار کو نورانی کرنے میں اہم رول ادا کرے گی اور غیر مسلمان بهی یہ جان لیں کہ عالم اسلام کے برجستہ علماء کی نگاہ میں اس تکفیری ٹولے کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

واضح رہے انتہا پسند اور تکفیری گروہوں کے خطرے سے متعلق عالمی کانفرنس کا انعقاد گذشتہ دن قم میں ہوا جس میں عالم اسلام کے 315 نامور علماء اور شخصیات نے شرکت کی اور آج رات، مرجع تقلید آیت الله جعفر سبحانی کے خطاب کے ساته اختتام پذیر ہوگا۔

ای میل کریں