حقیقی محمدی(ص) اسلام اور مقدس مآب متحجر افراد کا اسلام!

حقیقی محمدی(ص) اسلام اور مقدس مآب متحجر افراد کا اسلام!

امام خمینی(رہ): آج دنیا کے مختلف حصوں میں موجود وہابیت کے مراکز فتنہ اور جاسوسی کے مراکز میں تبدیل ہوگئے ہیں۔ وہ ایک طرف ابوسفیان والے اسلام، ناسمجه اور خشک مقدس متحجر افراد والے اسلام، ذلت اور بیچارگی والے اسلام کی ترویج کرتے ہیں اور دوسری طرف اپنے آقا یعنی امریکہ کے دروازے پر سر تسلیم خم کرتے ہیں۔

امام خمینی(رہ) وہ مسلمان رہنما تهے جنہوں نے پہلی بار "امریکی اسلام" کی اصطلاح کو متعارف کروایا۔ وہ گذشتہ چند صدیوں کے دوران عالم اسلام اور مسلمانوں کے زوال کے اسباب پر گہری نظر رکهتے تهے۔ وہ اس بارے میں فرماتے ہیں:

عالمی استعماری طاقتوں نے مسلمان معاشروں کے اندر اپنے ایسے بهیدی گهسا رکهے ہیں جو قومیت پسند، روشن خیال اور عالم دین کی صورت میں موجود رہتے ہیں۔ یہ افراد انتہائی خطرناک ہیں اور بعض اوقات 30 یا 40 برس تک یونہی مسلمانوں کے درمیان مسلمان بن کر رہتے ہیں اور سب یہی سمجهتے ہیں کہ وہ ان کے اپنے لوگ ہیں لیکن مناسب وقت آنے پر اپنے آقاوں کی جانب سے بنائے گئے منصوبوں کے مطابق ان کے دستورات کی پیروی کرتے ہوئے اپنا کام کر جاتے ہیں۔

صحیفہ نور، ج21،ص189
 
امام خمینی(رہ) تاریخی حقائق پر مبنی اپنے اس فہم کے ذریعے امریکی اسلام کا چہرہ بے نقاب کرتے ہوئے کہتے ہیں:

کیا مسلمان نہیں دیکه رہے کہ آج دنیا کے مختلف حصوں میں موجود وہابیت کے مراکز فتنہ اور جاسوسی کے مراکز میں تبدیل ہوگئے ہیں۔ وہ ایک طرف تو اشرافیہ اسلام، ابوسفیان والے اسلام، پست درباری ملاوں والے اسلام، دینی مدارس اور یونیورسٹیوں کے ناسمجه اور خشک مقدس متحجر افراد والے اسلام، ذلت اور بیچارگی والے اسلام، طاقت اور پیسے والے اسلام، فریب، ساز باز اور گرفتاری والے اسلام، مظلوم اور پابرہنہ افراد (ننگے پاوں) پر سرمائے اور سرمایہ داروں کے تسلط والے اسلام یا دوسرے الفاظ میں امریکی اسلام کی ترویج کرتے ہیں اور دوسری طرف اپنے آقا یعنی امریکہ کے دروازے پر سرتسلیم خم کرتے ہیں۔

صحیفہ نور، ج20،ص230
 
امام خمینی(رہ) امریکی اسلام کو "مقدس مآب متحجر افراد کا اسلام، خدا سے غافل سرمایہ داروں اور انسانیت کا درد نہ رکهنے والے اشرافیہ کا اسلام اور ابوسفیان کا اسلام" قرار دیتے ہیں جبکہ حقیقی محمدی(ص) اسلام کو محروم اور پابرہنہ افراد کا اسلام کہتے ہیں۔

ای میل کریں