امام خمینی (رہ) کی نگاہ میں شہادت کا اصلی اور بنیادی جوہر خدا سے عشق ہے لہذا لقاء اللہ کے شوق و اشتیاق سے ہٹ کر کوئی اور چیز نہیں ہے۔ محبوب حقیقی سے عشق و محبت تمام چیزوں کو مٹا دیتی ہے اس سلسلہ میں امام خمینی (رہ) فرماتے ہیں: تمام مشکلات کا حل عشق الہی ہے، رضاکار و فدائی افراد ایثار و خلوص اور خداوندمتعال کی ذات مقدس سے عشق و محبت کا مصداق کامل ہیں، اور شہداء شہدِ شہادت نوش کرنے والے حقیقی محبّ ہیں۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ عشق الہی اور راہ معشوق میں شہید ہونے کے درمیان کیسا رابطہ ہے؟ روایات میں لفظ عشق تین بار ذکر ہوا ہے: ایک مرتبہ اس روایت " أفضلُ الناسِ مَن عَشِقَ العِباده فعانَقَها، میں ذکر ہوا ہے۔ دوسرے مقام پر سرزمین کربلا سے گزرتے وقت امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کی زبانی بیان ہوا ہے کہ آپ علیہ السلام کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے اور اس سرزمین کے بارے میں آپؑ نے فرمایا: قُتِلَ فیها مِائَتَا نبی و مِائَتَا سِبْطٍ کُلُّهم شُهداءُ و مُناخُ رِکابٍ و مَصارِعُ عُشّاقٍ شُهداءَ " اور تیسرے مقام پر مشہور و معروف حدیث قدسی میں ذکر ہوا ہے: من طلبنی وجدنی من وجدنی عرفنی و من عرفنی احبنی و من احبنی عشقنی و من عشقنی عشقته و من عشقته قتلته و من قتلته فعلی دیته و من علی دیته فأنا دیته "۔ مذکورہ حدیث میں حسب ذیل عشق الہی اور سیر و سلوک کے عرفانی مراحل کو بیان کیا گیا ہے: طلب و تڑ
بدھ, مارچ 11, 2020 11:53
آفاقی سوچ کر مقامی سطح کی حکمت عملی ان کے کام کی خاصیت تھی۔ وہ عالمی تحریکوں سے جڑے ہوئے تھے، لیکن مقامی سماجی، سیاسی اور ثقافتی تقاضوں سے بھی غافل ہرگز نہیں تھے
بدھ, مارچ 04, 2020 12:34
امام خمینی(رح) قم میں پابندی کے ساتھ حضرت معصومہ سلام اللہ علیھا کے حرم میں حاضر ہو کر زیارت اور دعا پڑھتے تھے حتی کہ جس دوران امام(رہ) سلماسی مسجد میں درس تھے اس دوران بھی پابندی سے حضرت معصومہ سلام علیھا کی زیارت سے مشرف ہوتے تھے اور وہاں بیٹھ کر اپنے رب سے راز و نیاز کرتے تھے اگر امام (رہ) کو ملک بدر نہ کیا جاتا تو وہ قم میں ہی رہتے آپ ہمیشہ فرماتے تھے کہ قم ہی میرا اصلی گھر ہے امام (رہ) کبھی تہران میں وطن کے قصد سے نہیں رہے بلکہ آپ نے ہمیشہ قم ہی کو اپنا وطن مانا ہے قم سے آپ کی محبت کی اصلی وجہ حضرت معصومہ سلام اللہ علیھا کا حرم تھا۔
جمعرات, فروری 27, 2020 04:10
اسی سلسلہ میں امام کاظم علیہ السلام فرماتے ہیں: رجب، جنت میں ایک نہر کا نام ہے جو دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھی ہے، اس بنا پر جو شخص ماہ رجب المرجب میں ایک روزہ رکھے خداوندمتعال اس نہر سے اسے پلائے گا۔ ( اقبال الأعمال، ص۶۳۵)
منگل, فروری 25, 2020 05:07
روایات میں ذکر ہوا ہیکہ رجب جنت ایام میں ایک دن کا نام ہے اور اس کی ایک نہر کا نام جس کا دودھ سفید اور شہد سے میٹھا ہے جو بھی اس مہینے میں ایک روزہ رکھے گا وہ اس نہر سے اپنی پیاس ختم کرے گا ۔
پير, فروری 24, 2020 02:25
ایک مکمل انسان اور ایک عورت کے لئے جتنے بھی پہلو تصور کئے جا سکتے ہیں وہ جناب زہرا سلام اللہ علیھا کے وجود مبارک میں موجود تھے
هفته, فروری 15, 2020 01:39
شہید کی اہمیت کے بارے میں امام خمینی(رح) کیا فرماتے ہیں؟
منگل, جنوری 21, 2020 03:29
پير, جنوری 20, 2020 04:07