چینی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایرانی ماہرین کی جانب سے پہلی مرتبہ امریکی طرز پر ساختہ RQ170 ڈرون طیارے کی پرواز نے وائٹ ہاوس کو پریشان کرنے کے ساته، امریکی حکام کے دعوے کو بهی جهوٹا ثابت کیا ہے۔
جماران: ایرنا کے مطابق 12 نومبر 2014 کو ایرانی ماہرین نے سنہ دو ہزار گیارہ میں مسلح افواج کی جانب سے سرحدی خلاف ورزی کرنے پر اتارے گئے امریکی ڈرون طیارے RQ-170 کی بنیاد پر تیار کئے جانے والے ڈرون طیارے کا پہلی مرتبہ کامیابی کے ساته تجربہ کیا ہے۔
اس طرح کے بغیر پائلیٹ طیارے کو ایرانی فضائیہ کی پیشرفت میں ایک انقلاب کے طورپر دیکها جارہا ہے جس کی وجہ سے پورے علاقے کی میڈیا کے علاوہ چینی میڈیا کی پوری توجہ اس جانب مبذول ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، آج کل چینی میڈیا کی پوری توجہ ایرانی ساخت کے ڈرون طیارے RQ-170 پر ہے اور چینی میڈیا میں اسے ایرانی ماہرین کی بڑی کامیابی کے طورپر دیکها جا رہاہے۔
چینی اخبارات کےعلاوہ ٹی وی چینلوں میں کئی بار ایرانی ماہرین کی جانب سے تیار کردہ RQ-170 ڈرون طیارے کو پرواز کرتے ہوئے دکهانے کے ساته ایرانی سائنسدانوں کے اس عمل کو سراہا گیا ہے۔
چین میں سرکاری سطح پر کام کرنے والے ٹی وی چینلوں کےعلاوہ دوسرے بہت سے نیوزچینلز، جیسے پکن نیوز چینل میں اس حوالے سے خصوصی رپورٹیں بهی نشر کی گئی ہے۔ ان رپوٹوں میں RQ-170 ڈرون طیارے کی فلم چینی میڈیا پر نشر کرنے کے ساته ایرانی ماہرین کی کوششوں کی بهی تعریف کی گئی ہے۔
پکن ٹی وی چینل کی خصوصی رپورٹ میں ایرانی سائنسدانوں کی کامیابی کی تعریف کرتے ہوئے بتایا گیا ہے " ایرانی ماہرین نے امریکی ڈرون طیارے RQ-170 کو ڈی کوڈ کرنے اور اس کا نمونہ تیار کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے"
اس رپورٹ میں سپاہ پاسداران کے ایئرواسپیس شعبے کے سربراہ حاجی زادہ کے بیان کو بهی نقل کیا ہے جس میں انہوں نے کہا تها:" امریکی ڈرون چونکہ غنیمت کے زمرے میں آتا ہے لهذا اسے واپس نہیں دیا جائے گا تا ہم اگر تمام پابندیاں ہٹا دی جائیں تو ہم اپنا بنایا ہوا RQ-170 ڈرون کا ایک طیارہ امریکہ کو دے سکتے ہیں!!"
اس رپورٹ کے مطابق حاجی زادہ نے کہا: دسمبر کے بعد RQ-170 ڈرون آپریشنل ہوں گے اور سال کے آخر تک کم از کم اس نوعیت کے چار ڈرون آپریشنل ہوجائیں گے۔
اس رپورٹ میں امریکی حکام کی جانب سے اس اقدام کی اہمیت کو کم کرنے کیلئے کئے جانے والے پروپیگنڈوں کے جواب میں ایران کی جانب سے RQ-170 ڈرون طیارے کی فلم کو ثبوت کے طور پر پیش کرنے کی جانب بهی اشارہ کیا گیا ہے۔
پکن چینل کی رپورٹ کے مطابق ایران کی جانب سے RQ-170 ڈرون طیارے کے کامیاب تجربے نے امریکا کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے اور امریکا کی جانب سے ایرانی ماہرین کی اس کامیابی کو تسلیم کرنا بہت سخت مرحلہ ہے۔
رپورٹ کے ایک حصے میں اس بات کی جانب بهی اشارہ ہوا ہے کہ: ایران کی کامیابی کو امریکی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں دیکها جاسکتا ہے جس میں انہوں نے کہا تها:" ایران کی یہ کامیابی ان کی نظر میں کوئی اہمیت نہیں رکهتی"۔
یاد رہے کہ آج سے تین سال پہلے21 نومبر 2011 میں ایرانی میڈیا میں ایک حیرت انگیز خبر پهیلی جس میں بتایا گیا تها کہ ایرانی مسلح افواج نے امریکہ کے ایک پیشرفتہ ڈرون طیارے کو نشانہ بنا کر کم سے کم نقصان کے ساته زمین پر اتار لیا ہے۔
ایرانی میڈیا کے بعد یہ خبر جنگل میں آگ کی طرح پوری دنیا کی میڈیا میں ہیڈلائن کے طور پر پیش کی گئی۔
RQ-170 ڈرون طیارہ امریکی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن (Lockheed Martin) نے بنایا ہے جسے امریکی فوج کی جانب سے افغانستان میں جاسوسی کیلئے استعمال کیاجاتا رہا ہے، غور طلب بات یہ ہے کہ اس جہاز میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی وہی ہے جو F-35 جیسے پیشرفتہ جنگی طیاروں میں امریکی سائنسداں استعمال میں لاچکے ہیں، جس کی وجہ سے امریکی غرور کافی حد تک بڑه چکا تها۔