کربلا شناس امام خمینی(رح) کا ذکر بهی تاقیامت زندہ و جاوید رہے گا

کربلا شناس امام خمینی(رح) کا ذکر بهی تاقیامت زندہ و جاوید رہے گا

عجب مذاق ہے اسلام کی تقدیر کے ساته
کٹا حسین (ع) کا سر نعرہ تکبیر کے ساته
ناحق کے لئے اٹهے تو شمشیر بهی فتنہ
شمشیر ہی کیا نعرہ تکبیر بهی فتنہ

اسلام ٹائمز: امام حسین (ع) اور عزاداری کی طاقت کی وجہ سے عراق سے امریکی افواج کا انخلا۔۔ امریکی فوجی ٹام کا عراقی شہر کربلا سے اپنی مام(ماں، امریکی شہر ہوسٹن) کے نام خط۔۔ عراق پر جب یزید وقت امریکہ نے اپنے ہی پالے ہوئے پٹهو صدام کی حکومت کے خاتمے اور کیمیائی ہتهیاروں کے بہانے چڑهائی کرکے ظلم و جبر کے پہاڑ توڑ ڈالے تو دوسری طرف عراقی عوام نے اس دور کے یزید امریکہ کے سامنے جهکنے کی بجائے امام حیسن (ع) کی عزاداری اور ماتم کی طاقت و فلسفے سے ظلم و یزیدیت کے خلاف آواز اٹها کر آخر کار امریکہ کو عراق چهوڑنے پر مجبور کیا۔ عراق میں عاشورا اور چہلم کے موقع پر لاکهوں حتی کہ چہلم و اربعین شہدائے کربلا کے موقع پر ایک کروڑ سے زیادہ پاپیادہ عزاداروں کے کربلا کی طرف مارچ و عزاداری اور لبیک یا حسین (ع)، حسینت زندہ باد و یزیدیت مردہ باد کے نعروں نے وہاں ڈیوٹی پر مقیم امریکی فوجیوں کے نفسیات پر اثر ڈالا اور یوں امریکی افواج میں امریکی حکومت کے خلاف بغاوت پیدا ہونے کے ڈر سے امریکہ عراق سے دم بهگا کر بهاگ گیا!

کربلا شناس امام خمینی(رح) کا فرمان ہے کہ ہم امریکہ کے عوام کے دشمن نہیں بلکہ امریکہ کے انسان دشمن پالیسیوں کے دشمن ہیں۔۔۔ چند دہائیاں پہلے لوگ اس فرمان کے مقصد کو سمجهے بغیر اسے دوغلی پالیسی سمجهتے تهے، لیکن اکیسیویں صدی میں امریکہ کی طرف سے افغانستان عراق اور حالیہ شام پر امریکی حملوں کے خلاف امریکہ کے اندر لاکهوں افراد کا احتجاج اور امام حسین(ع) کے متعلق دنیا بهر کے باضمیر سکالرز کا خراج تحسین اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ جس طرح کربلا و امام حسین(ع) کا ذکر تاقیامت زندہ ہیں، اس طرح کربلا شناس امام خمینی(رح) کا ذکر بهی تاقیامت زندہ و جاوید رہے گا۔

کربلا شناس و حکیم الامت علامہ اقبال نے سن اکسٹه ہجری اور اکیسویں صدی کی یزیدیت کو بےنقاب کرتے ہوئے فرمایا،
عجب مذاق ہے اسلام کی تقدیر کے ساته
کٹا حسین (ع) کا سر نعرہ تکبیر کے ساته
اسی طرح آج کے دور اکیسیویں صدی کے یزید وقت امریکہ کے ایجنٹ اسلام کے نام پر جہاد بنام فساد کی صورت میں ہو ان خوارج و یزیدان عصر کی اسلام دشمنی اور فتنہ کے بارے میں بهی اقبال نے پیشن گوئی کی تهی، اور یوں برملا اظہار کیا تها۔
ناحق کے لئے اٹهے تو شمشیر بهی فتنہ
شمشیر ہی کیا نعرہ تکبیر بهی فتنہ

 

تحریر: ایس ایچ بنگش

ای میل کریں