ان دنوں نجف اشرف میں کہ جب امام خمینی(رہ) نے بعثی حکومت کی چلن اور رویہ پر اعتراض کرتے ہوئے کہ جس میں آپ کے گهر رفت وآمد رکهنے والوں کو گرفتار کر لیا گیا تها اور آپ اس دوران اپنے گهر میں ہی قیام پذیر رہے اور کسی کو ملنے کی اجازت نہ دیتے، تو ایران سے تعلق رکهنے والا ایک آذربائجانی عالم نے پولیس کا گهیرائو توڑتے ہوئے کسی طرح خود کو امام خمینی کے گهر تک پہنچایا اور آپ سے ملاقات کی خواہش کی!
مرحوم آیۃ اللہ غلام رضا رضوانی نے فرمایا: امام خمینی ملاقات نہیں کر سکتے۔
کافی زیادہ اصرار کے بعد اس عالم کو امام بزرگوار سے ملاقات کی اجازت ملی۔ جب وہ کمرے میں داخل ہوئے تو میں بهی احتیاط اور حفاظت کی غرض سے امام کے کمرے میں وارد ہوا۔ کمرے میں کوئی اور موجود نہ تها۔
اس شخص نے ملک کے داخلی مسائل پر گفتگو چهیڑی اور ایران کے حالات پر گرمجوشی سے باتیں کیں۔ اس دوران کہ جب وہ حالات سے با خبر کر رہا تها، امام خمینی نے متعدد مرتبہ فرمایا:
پریشان نہ ہو۔ شاہ چلا جائے گا اور سب کچه ٹهیک ہوجائے گا!
جبکہ اس وقت پہلوی سلطنت کی نابودی کا کوئی امکان بهی نہیں تها اور امام خمینی(رح) نہایت مشکلات کے ساته زندگی بسر کر رہے تهے۔
جماران نیوزایجنسی، آیۃ اللہ برقعی