امام نے ایسا ہونے نہیں دیا کہ جمعہ پڑهانے والے ایک پارٹی بنے

امام نے ایسا ہونے نہیں دیا کہ جمعہ پڑهانے والے ایک پارٹی بنے

ہاشمی نے مزید کہا: امام(رہ) ہمیشہ قوم کے تمام طبقات کی اور مختلف سیاسی فراست کے ساته سماجی پلیٹ فارم پر موجودگی کی تاکید کرتے تهے اور جب یہ دیکها تو انہوں نے پارٹی کی سرگرمیوں کے پہلے مرحلے میں بسیج، فوج، ملیشیا اور پهر امام جمعہ تک محدود کیا۔

صوبہ تہران کی نیشنل پارٹی سے ملاقات میں آیت اللہ رفسنجانی نے بعض سیاسی واقعات کی اجارا داری پر تنقید کرتے ہوئے کہا: امام ہمیشہ قوم کے تمام طبقات کی اور مختلف سیاسی فراست کے ساته سماجی  پلیٹ فارم پر موجودگی کی تاکید کرتے تهے۔

امام خمینی پورٹل - آیت اللہ ہاشمی کی معلوماتی  ویب سائٹ  کے مطابق، مصلحت نظام کی تشخیصی کونسل کے سربراہ نے اس ملاقات میں معاشرے کی روشن خیالی میں سیاسی جماعتوں کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا: ملک کے انتظامی امور میں عوام کی شرکت کی جڑیں  اسلامی تعلیمات ہے۔

آیت اللہ رفسنجانی نے مزید کہا: اگر کسی بڑی جماعت بنانے کے لئے شرائط میسر نہیں، تو ہم خیال اور منسلک چهوٹی جماعتوں سے جمہوریت کے قیام کے لئے ایک محاذ تشکیل دینے کی کوشش کر سکتے ہیں ۔

مصلحت نظام کی تشخیصی کونسل کے سربراہ نے مزید کہا: کچه ایسے حالات سامنے آئے ہیں جو بعض سیاسی واقعات کی اجارا داری کے عکاس ہیں اور اس تعلیمی معاشرے میں کہ جس کی خواتین بهی یونیورسٹیوں تک پڑهی لکهی ہوں کو اس سے فائدہ اٹهانا چاہیے۔

انہوں نے انقلاب اسلامی میں خواتین کی ترقی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: خواتین کی بہت بڑی تعداد کا تعلیم حاصل کرنے سے ان کے لئے راہیں کهلی ہیں تاکہ معاشرے میں خواتین اپنی صلاحیتوں کو زندگی کے تمام پہلوں میں اجاگر کرسکیں۔

مصلحت نظام کے سربراہ  نے اسلام کو ایک علمی، فکری اور عقلی دین سے تعبیر کیا، اور قرآن میں موجود تعلیم حاصل کرنے پر زور دینے والے  متعدد آیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: جنگ تبوک کے موقع پر اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم  کے زندگی کے آخری ایام میں سورہ توبہ نازل ہوا کہ جس میں اللہ نے فرمایا ہے: یہ شائستہ نہیں کہ تمام مومنین جہاد کے لئے چلے جائیں بلکہ فرمایا تعلیم، آگاہی اور تفقہ کے لئے تلاش کریں۔

آیت اللہ رفسنجانی نے معاشرے کی روشن خیالی میں سیاسی جماعتوں کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا: انقلاب سے پہلے سیاسی جماعت بنانے کی فکر میں تهے، یہاں تک کہ اس کے لئے مرکزی شورا ی کا انتخاب بهی کر لیا تها، لیکن ہماری آخری شرط امام خمینی(رح) کی رضامندی تهی کہ امام خمینی نے امنیتی خطرات کے باعث اس کی مخالفت کرتے تهے، کیونکہ پہلوی حکومت لڑنے والے موثر افراد کی نشاندہی کرتے اور ان کو گرفتار کرتے تهے۔

انہوں نے جمہوری اسلامی پارٹی میں دوسرے لوگوں جیسے خانہ کارگر اور اتحادیوں کے شامل ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: مختلف طبقات کے لوگ اور مختلف گروپ جیسے طالبعلم،  کارکنوں، پڑهنے والوں اور علماء نے اس طرح سے پارٹی کا استقبال کیا کہ پورے ملک میں وہ پارٹی کے حامی اور با اثر افراد تهے یہاں تک کہ انتخابی مہم کی سرگرمیوں میں دیگر جماعتیں محدود تهی اور اجارہ داری کی صورت حال پیدا ہو گئی تهی۔

ہاشمی نے مزید کہا: امام(رہ) ہمیشہ قوم کے تمام طبقات کی اور مختلف سیاسی فراست کے ساته سماجی پلیٹ فارم پر موجودگی کی تاکید کرتے تهے اور جب یہ دیکها تو انہوں نے پارٹی کی سرگرمیوں کے پہلے مرحلے میں بسیج، فوج، ملیشیا اور پهر امام جمعہ تک محدود کیا۔

مصلحت نظام کی تشخیصی کونسل کے سربراہ نے اس بارہ میں مزید کہا: البتہ  امام خمینی(رح) نے مجهے اور آیت اللہ خامنہ ای کو اس کے باوجود کہ ہم امام جمعہ تهے ہمیں مرکزی کمیٹی اور مقامی فیصلہ سازی کو برقرار رکهنے کے لئے  مستثنی قرار دیا  اور ہمیں پارٹی میں سرگرم رہنے پر زور دیا۔

آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی نے ملک کی صورتحال اور پارٹی کے اثرات کی وجہ سے جمہوری اسلامی میں بتدریج  مسائل میں اضافہ کو بیان کرتے ہوئےکہا: جب ہم نے یہ احساس کیا کہ پارٹی اختلافات کا سبب بن رہی ہے تو ہم امام خمینی کی خدمت میں حاضر ہوئے اور حالات ان کے سامنے بیان کی گئیں، تو امام خمینی نے پارٹی کو دوبارہ سمیٹنے  کے لئے کہا۔

انہوں نے فقہ کے بارے میں امام خمینی(رہ) کی فرمان کہ فقہ گود سے گور تک وہ کامل تهیوری ہے فقہ انسانی ادارے کی وہ کامل اور واقعی تهیوری ہے جو گہوارہ سے گور تک ساته رہتی ہے۔ صحیفه امام،ج21،ص289 کو بہت اہم قرار دیتے ہوئے کہا:  اس نقطہ نظر سے معلوم ہوتا ہے کہ اسلامی فقہ انسانی زندگی کے تمام پہلوؤں پر مشتمل ہے۔

اس ملاقات کے شروع میں جناب حضرتی، قائمی اور خانم میر موسوی پارٹی کی مرکزی شوری اور حامیوں نے اپنی گفتگو ایران میں پارٹی بنے اور اس کو فروغ دینے کے بارے میں اپنا نقطہ بیان کیا۔

ای میل کریں