انقلاب کے دشمن لوگوں کو امام خمینی سے دور کرنا چاہتے ہیں:آیت اللہ سید حسن خمینی
جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ حسن خمینی نے آج صبح اسلامی انقلاب کے بانی امام خمینی (رح) کی 36ویں برسی کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا: امام راحل کی برسی کے اس اجتماع نے دشمنوں کی تمام سازشوں کو خاک میں ملا دیا ہے۔ ان اجتماعات میں لاکھوں لوگوں کی موجودگی ہمارے معاشرے کو امید بخشتی ہے جب کہ انقلاب کے دشمنوں کی مایوسی میں اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے دشمنوں نے ہمیشہ جھوٹ اور پروپیگنڈے کا سہارا لے کر امام راحل کو لوگوں اور نوجوان نسلوں کی نظروں میں مختلف انداز میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ وہ تمسخر اڑاتے ہیں، پھر جھوٹ کا سہارا لیتے ہوئے شخصیت کی تحریف کرتے ہیں اور امام کے کلام کی فضا اور زمان و مکان کو بدل دیتے ہیں، ان کا مقصد نوجوان نسل کے دلوں کو امام راحل سے دور کرنا ہے۔
امام خمینی (رح) کے پوتے مزید کہا کہ امام نے ہر فرد کی روح کو متاثر کیا۔ اس انقلاب کا انحصار ہر ایک قبیلے، دیہاتی اور شہری پر تھا۔ بلاشبہ ایرانی انقلاب تاریخ کا مقبول ترین عوامی انقلاب رہا ہے۔ بعض مغربی ماہرینِ سماجیات تسلیم کرتے ہیں کہ کسی بھی نظام میں یہ طاقت نہیں تھی کہ وہ عوام کو اس حد تک متحرک کر سکے جیسا کہ ایران کے اسلامی انقلاب نے کیا۔
انہوں نے تاکید کی کہ اسلامی جمہوریہ کی بنیادیں عوام کی "اللہ اکبر" کی صداوں پر استوار ہیں اور ان کی جڑیں مضبوط نظریات پر ہیں جن کے ساتھ ایرانی عوام ہزاروں سالوں سے زندگی بسر کر رہے ہیں۔ ہمارا اسلامی معاشرہ ایک آزاد معاشرہ ہونا چاہیے، یعنی نہ مشرق، نہ مغرب، نہ شمال اور نہ جنوب کو اسلامی جمہوریہ ایران کی تقدیر میں مداخلت کا حق حاصل نہیں ہے۔
سید حسن خمینی نے کہا کہ ہمیں ہمیشہ اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ ہمارے دینی، اسلامی اور قومی وقار پر آنچ نہ آئے۔ رہبر معظم انقلاب کے حکم کے مطابق ہمیں ہرگز کوئی ایسی حرکت نہیں کرنی چاہیے جس سے ہمارا قومی وقار مجروح ہو جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دینی بیداری کا جذبہ ایران کی سرحدوں سے نکل کر یمن، فلسطین، لبنان اور دیگر آزاد اقوام تک پہنچ گیا ہے۔ صیہونی حکومت کے جرائم کے سلسلے میں دنیا ایک بڑے امتحان میں ناکام ہوگئی اور اس مجرم کو دنیا کی نظروں میں قابل مذمت بھی نہیں بنایا گیا اور رجعت پسند ممالک نے بھی غزہ میں ہونے والے جرائم پر ذرہ برابر احتجاج نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک سرطانی ٹیومر ہے جسے تباہ ہوجانا چاہیے۔