حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی 46ویں سالگرہ کے موقع پر ادارہ منہاج الحسین لاہور میں جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ (روابط و بین الاقوامی امور نمائندگی پاکستان) کی اشتراک سے ایک عظیم الشان سیمینار منعقد کیا گیا۔ جس میں خانہ فرہنگ ایران کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مسعودی ، بانی و سرپرست اعلیٰ ادارہ منہاج الحسین علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر ، ڈائرایکٹر ایجوکیشن المصطفیٰ پاکستان ڈاکٹر غلام جابر محمدی ،علامہ محمد سبطین اکبر مہتمم اعلیٰ ادارہ منہاج الحسین، ایڈمنسٹریٹر المصطفیٰ پاکستان مولانا عدنان علوی، مسئول نشر و اشاعت المصطفیٰ مولانا لیاقت علی اعوان، مولانا زاہد حسین بخاری انچارج ایفی لیشن المصطفیٰ پاکستان ، علامہ سجاد حسین جوادی ،حاجیہ خانم رقیہ اکبرمسئولہ جامعہ زینبیہ ،خانم پروفیسر شمائلہ اظہر ، خانم فروہ سبطین، خانم صائمہ رباب و دیگر اساتید و طلاب جامعہ نے بھرپور شرکت کی۔
مقررین نے اپنے خطاب میں 22 بہمن 1357بمطابق 11 فروری 1979 کے متعلق بیان کیا کہ بانی انقلاب اسلامی ایران امام خمینیؒ کی15 سالہ جلاوطنی کے بعد وطن واپسی، عارضی حکومت کی تشکیل کا اعلان، بہت سے فوجیوں کا اسلامی انقلاب سے الحاق، ائیرفورس کی جانب سے امامؒ کی بیعت، امام خمینیؒ کے حکم پر لوگوں کی بڑے پیمانے پر مظاہروں میں شرکت کے باعث نتیجہ خیز واقعات پیش آئے جو آخر کار اسلامی انقلاب کی کامیابی پر منتہی ہوئے۔ 22 بھمن کو شہنشاہیت کا 2500 سالہ بوسیدہ نظام ساقط ہو گیا اور امام خمینیؒ کی قیادت میں عوام کی پندرہ سالہ جدوجہد کامیابی سے ہمکنار ہوئی اور ایران میں عظیم اسلامی انقلاب کامیاب ہو گیاایرانی عوام عشرہ فجر اور عالمی استکبار سے اپنی آزادی و استقلال کے دن کی مناسبت سے ہر سال جشن کا انعقاد کرتے ہیں۔ یہ عظیم انقلاب شہدا کے پاک خون، ایرانی قوم کی جدوجہد اور امام خمینیؒ کی قیادت کا مرہون منت ہے اور ایرانی قوم کو یقین ہے کہ یہ انقلاب حضرت مہدیؑ کے عالمی انقلاب سے متصل ہو گا اور وہ حضرت قائمؑ کے زمانہ ظہور میں الہٰی عادلانہ حکومت کے قیام کا جشن بھی منائیں گے۔
مقررین نے اپنے خطاب میں انقلاب اسلامی کے آثار و برکات پر بھرپور روشنی ڈالی اور کہا کہ آج اسلامی جمہوریہ ایران نے اتنے کم وقت میں دنیا کو روشن کردیا کہ جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے اسلام کی سربلندی کیلئے اپنا سب کچھ قربان کرکے مشکلات کو جھیل کر اور اپنے اصحاب باوفا اور اپنوں کی قربانی کے باوجود ثابت قدمی کو اپنا کر ایک اسلامی ریاست کی بنیاد رکھی ۔ اسی طرح انہی کی تعلیمات حاصل کرنے والے امام خمینی ؒ نے دنیا کے سامنے اسلام کی تصویر کو روشن کرتے ہوئے وقت کے فرعون کو تعلیمات محمد و آل محمد ؑ کی روشنی میں تہہ تیغ کرکے ایک اسلامی حکومت کی بنیاد رکھی جو حقیقتا اسلام کی روشن تصویر ہے جس کو دنیا کی سپر پاوروں نے بھی ازمانے کی کوشش کی اور ناکام و نامراد رہی اور آج ایران رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای کی سربراہی میں پھر سے اسلام کا پرچم بلند کئے ہوئے ہے۔
خدا پاکستان اور ایران کی دوستی کو سلامت رکھے اور یہ ہمسایہ اسلامی ملک جو ہمیشہ سے شانہ بشانہ کھڑے ہیں خدا ان دونوں برادر ممالک کے اندر اتحاد واتفاق پیدا کرے اور جیسے ہی مشکل وقت میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہوتے آئے ہیں یہ آئندہ بھی اسی بھائی چارےکو فروغ دیتے رہیں ۔آخر میں ملک پاکستان اور اسلامی جمہوریہ ایران ایران کی سالمیت کیلئے خصوصی دعا کی گئی ۔