اسرائیل کا خاتمہ اور بائیکات

اسرائیل کا خاتمہ اور بائیکات

میں کئی بار اسلامی حکومتوں کو اغیار اور ان کے پٹھوؤں کے مقابلے میں اتحاد اور برادری برقرار کرنے کی دعوت دے چکا ہوں

 

بسم اﷲ الرحمن الرحیم

میں  کئی بار اسلامی حکومتوں  کو اغیار اور ان کے پٹھوؤں  کے مقابلے میں  اتحاد اور برادری برقرار  کرنے کی دعوت دے چکا ہوں  جو مسلمانوں  اور اسلامی ممالک کی شریف حکومتوں  کے درمیان نفاق پیدا کر کے ہمارے ممالک کو استعمار کی اسارت اور اس کے سائے میں  رکھنا چاہتے ہیں  تاکہ ان کے معنوی اور مادی خزانوں  سے استفادہ کرسکیں ۔ کئی مرتبہ حکومتوں  خاص طورپر ایران کی حکومت کو اسرائیل اور اس کے خطرناک ایجنٹوں  کے بارے میں  آگاہ کرچکا ہوں ۔ یہ فساد کی جڑ جس کو بڑی طاقتوں  کی حمایت  سے اسلامی ممالک کے دل میں  رکھا گیا اور اس کی ریشہ دوانیاں  ہر روز اسلامی ممالک کیلئے خطرناک بنتی  جا رہی ہیں ، لہذا اس فساد کے مادے کو اسلامی ممالک اور اسلام کی عظیم قوموں  کی ہمت سے جڑ سے  اکھاڑ پھنکنا چاہیے۔

اسرائیل نے اسلامی ممالک کے خلاف مسلحانہ جنگ شروع کر رکھی ہے لہذا اسلامی حکومتوں  اور ملتوں  پر لازم ہے کہ اس کا قلع وقمع کریں ۔ اسرائیل کی مدد چاہے اسے اسلحہ اور بارود فروخت کرنے کے ذریعے ہو یا تیل بیچنے کے ذریعے، حرام ہے اور اسلام کی مخالفت ہے۔ اسرائیل اور اس کے ایجنٹوں  سے رابطہ چاہے تجارتی ہو یا سیاسی، حرام ہے اور اسلام کی مخالفت ہے۔ مسلمانوں  کو اسرائیلی اشیا کے استعمال سے پرہیز کرنا چاہیے۔

خداوند متعال سے اسلام اور مسلمانوں  کی نصرت کا طلبگار ہوں ۔

والسلام علی من اتّبع الہدیٰ

روح اﷲ الموسوی الخمینی

(صحیفہ امام، ج ۲، ص ۱۳۹)

ای میل کریں