سید حسن خمینی

کیا ہم امید کر سکتے ہیں کہ یہ المناک واقعہ سوئے ہوئے ضمیروں کو جگائےگا؟

المعمدانی ہسپتال کی المناک واقعہ نے ثابت کردیا کہ صیہونی حکومت کے رہبروں اور ان کے حامیوں سے طاقت کی منطق کے علاوہ بات کرنا ناممکن ہے

حجت الاسلام و المسلمین سید حسن خمینی کے پیغام کا متن حسب ذیل ہے:

بسمه تعالی

انا لله و انا الیه راجعون

غزہ میں آج رات جو کچھ ہوا وہ ان لوگوں کی روح اور دماغ میں انسانیت کی موت ہے جنہوں نے اپنے مفادات کے لیے غاصب صیہونی حکومت کا ساتھ دیا ہے۔ اگر المعمدانی ہسپتال کا جرم امریکہ و یورپ کے حکمرانوں اور ان کے میڈیا کے سوئے ہوئے ضمیر کو جگانے میں ناکام رہے تو انہیں ’’عالم انسانیت کا مردہ‘‘ کہنا چاہیے۔

جو کچھ ہوا وہ کچھ عرب حکمرانوں کی بزدلانہ سیاست کے جواز کا خاتمہ تھا اور سب سے بڑھ کر اس نے مسلمانوں اور آزاد لوگوں کو یہ ظاہر کردیا کہ ظالم اسرائیلی حکومت کے پاس اخلاقی جواز بھی نہیں ہے۔ اس سانحہ نے ظاہر کیا کہ اب اس حکومت کے لیڈروں اور ان کے حامیوں سے طاقت کے سوا کوئی بات نہیں کر سکتے۔

ہسپتال میں پناہ لینے والے بے دفاع بچوں اور عورتوں کو قتل کرنا کس انسانی منطق کے مطابق جائز ہے؟ شہریوں پر بمباری کو کس معیار پر جائز قرار دیا جا سکتا ہے؟

لیکن واقعی میں نہیں جانتا کہ کیا یہ امید کرنا ممکن ہے کہ یہ المناک واقعہ سوئے ہوئے ضمیروں کو جگائے گا۔ فلسطینی قوم اس دردناک درد کو اپنے تاریخی جبر میں شامل کر کے اپنے روشن مستقبل کے قریب تر ہو جائے گی، انشاء اللہ۔

سید حسن خمینی

قم المقدسہ، 25/ مهرماه 1402/

اول ربیع الثانی 1445/

18/ اکتبر 2023/

ای میل کریں