ہم سب عوام کے سپاہی ہیں اور سپاہی وہ ہے جو پوری طاقت کے ساتھ میدان پر کھڑا رہے؛ سید حسن خمینی

ہم سب عوام کے سپاہی ہیں اور سپاہی وہ ہے جو پوری طاقت کے ساتھ میدان پر کھڑا رہے؛ سید حسن خمینی

نوجوان ٹیم کے کھلاڑیوں کے لیے صحت مند زندگی کی خواہش کرتے ہوئے، انہوں نے خدا سے تعلق منقطع نہ کرنے پر دوبارہ زور دیا

جماران کے نامہ نگار کے مطابق ایران کی قومی یوتھ فٹ بال ٹیم کے اراکین نے حسینیہ جماران میں یادگار امام سے ملاقات کی۔

 

اس ملاقات میں حجۃ الاسلام و المسلمین سید حسن خمینی نے اپنی قومی ٹیم کی قدردانی کرنے کی تاکید کی اور فرمایا: خبردار رہو کہ  ہو سکتا ہے کہ آپ اگلے دس سالوں میں اہم ٹیمز میں شامل ہوں، لیکن اپنی نگاہیں صرف اس مقام پر مت رکھیں، کیونکہ زندگی میں بہت سے اتار چڑھاؤ آتے ہیں۔ آپ سے پہلے بھی بہت سے کھلاڑی آچکے ہیں اور بعد میں بھی ہوں گے۔ ہم اسے پسند کریں یا نہ کریں، وقت گزر جاتا ہے۔

 

خدا پر بھروسہ کرنے کی نصیحت کرتے ہوئے انہوں نے یاد دلایا: جو لوگ خدا کے ساتھ تعلقات قائم کرتے ہیں وہ ناکامیوں پر ختم نہیں ہوتے اور نہ ہی وہ فتوحات پر فخر کرتے ہیں۔ اس لیے ہر لمحہ خدا سے دوستی رکھیں اور کبھی غرور نہ کریں۔

 

نوجوان ٹیم کے کھلاڑیوں کے لیے صحت مند زندگی کی خواہش کرتے ہوئے، انہوں نے خدا سے تعلق منقطع نہ کرنے پر دوبارہ زور دیا اور پھر کہا: اپنے آپ سے وعدہ کریں کہ اپنے محلے اور اپنے ساتھی ساتھیوں کے ساتھ جذباتی تعلق برقرار رکھیں۔ آپ ان کے مقروض ہیں۔ اپنے آپ کو نہ کھوئے۔

 

یادگار امام نے قومی امید پیدا کرنے میں کھیلوں کے کردار پر زور دیتے ہوئے اس میدان میں ارجنٹائن کے تجربے کی طرف اشارہ کیا اور کہا: ایسی صورت حال میں جہاں مایوسی کے ہزاروں عوامل ہو سکتے ہیں، کھیل امید کی سمت میں اعلیٰ کردار ادا کر سکتے ہیں۔

 

انہوں نے فٹبال کی تاریخ کے شاندار مناظر مثال کے طور پر علی دایی کے ٹوٹے ہوئے پسلی کے ساتھ کھیل کے اختتام تک کا ذکر کرتے ہوئے اسے ملک و قوم کے تئیں قومی فخر کا نتیجہ قرار دیا اور کہا: یہ جذبہ کہ ہر کوئی اپنی صلاحیت کے مطابق کوشش کرتا ہے یہ اجتماعی کام کے لیے ایک اہم خصوصیت ہے۔ ہم سب عوام کے سپاہی ہیں اور سپاہی وہ ہے جو پوری طاقت کے ساتھ میدان پر کھڑا رہے۔

 

سید حسن خمینی نے ہر ٹیم کی کامیابی میں ہمدردی کے کردار پر تاکید کی اور فرمایا: کوچ کا کام ٹیم میں ہمدردی پیدا کرنا ہے۔ اس لیے جو بھی کھلاڑی بنچ پر بیٹھتا ہے اسے بھی اسی توانائی کے ساتھ بیٹھنا چاہیے جو کھلاڑی میدان کے بیج میں ہے۔ اپنی دوستی کو مضبوط کریں۔ ہیڈ کوچ اور کوچ کو بھی بڑی ٹیم بنانی چاہیے۔ اگر آپ یہ دوستی حاصل کر لیتے ہیں تو آپ کامیاب ہو جائیں گے۔

 

انہوں نے مزید کہا: اگر آپ اس جذبے پر عمل کرتے ہیں، اگر آپ مستقبل میں سینئر قومی ٹیم میں شامل ہوتے ہیں تو آپ اسے برقرار رکھیں گے۔ بعض اوقات ایسے لوگ بھی تھے جو اچھا کھیلنے کے باوجود مشکل میں پڑ جاتے تھے۔

ای میل کریں