جنرل قاآنی

امریکہ کو خطے میں رسوائی کے سوا کچھ نہیں ملا : جنرل قاآنی

انہوں نے صیہونی رجیم کے بارے میں کہا: "آج ہم ایسے حالات میں ہیں کہ ہر ہفتے مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے میں صیہونیوں کے خلاف 40 سے 50 آپریشنز کیے جاتے ہیں

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مغربی ایشیا میں امریکی استکبار کی جارحانہ عسکری مداخلت اپنی تمام تر وحشتوں کے ساتھ عبرت ناک انجام کو پہنچ رہی ہے، امریکہ کو اس ذلت آمیز شکست سے دوچار کرنے میں مقاومتی بلاک کی کاونٹر اسٹریٹجی کا اہم رول رہا ہے جس کا اعتراف خود امریکی عسکری ماہرین کئی بار کر چکے ہیں۔

 

خبر رساں ایجنسی "العالم نیوز" کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے کمانڈر جنرل اسماعیل قاآنی نے منگل کے روز سابق سفیر شہید حسن ایرلو کی برسی کے شرکاء سے اپنے خطاب میں کہا :" امریکیوں نے خطے میں 7 ہزار ارب ڈالر سے زیادہ خرچ کیے اور دسیوں ہزار افراد ہلاک کروائے لیکن انہیں رسوائی، اور شکست کے سوا کچھ نہیں ملا اور وہ اس قابل نہیں کہ عسکری میدان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف لڑ سکیں۔

 

لہذا امریکہ اور یورپ اپنی اخلاقی پستی اور بزدلی کے باعث خطے میں ایران کے خلاف اوچھے ہتھکنڈوں میں مصروف ہیں تاکہ تزویراتی گراونڈ میں ملنے والی شکست کا ازالہ کر سکیں اور میڈیا کو دکھا سکیں کہ وہ جیت گئے ہیں"۔

 

انہوں نے صیہونی رجیم کے بارے میں کہا: "آج ہم ایسے حالات میں ہیں کہ ہر ہفتے مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے میں صیہونیوں کے خلاف 40 سے 50 آپریشنز کیے جاتے ہیں۔

 

مغربی کنارے میں روزانہ 10 آپریشنز انجام پاتے ہیں جو حجم کے اعتبار سے تہران سے دوگنا بڑا ہے۔ آج صیہونی رجیم بے بس ہو چکی ہے لیکن اس کے باوجود صیہونی سمجھتے ہیں کہ اگر انہوں نے ایران پر دباؤ ڈالا تو اسلامی نظام اپنے راستے سے ہٹ جائے گا، یہ ان کی خام خیالی ہے"۔

 

واضح رہے کہ دفاعی امور کے ماہرین، جنرل قاآنی کے امریکا کی تزویراتی شکست اور غاصب صیہونی رجیم کی عسکری ہزیمت سے متعلق مذکورہ بیان کو خطے میں وقوع پذیر تزویراتی تبدیلیوں کے تناظر میں مقاومتی بلاک کی ٹھوس پوزیشن کا اعلان قرار دے چکے ہیں۔

ای میل کریں