ایام فاطمیہ کے چراغ سے آج کے یزید کو خاموش کیا جا سکتا ہے
آج کے دور میں ہر شخص روشنی کی تلاش میں ہے، اندھیرے سے نفرت کرتا ہے۔ اس چراغ کی تلاش میں سرکرداں ہے کہ جو اس کو روشنی دکھائے، روشنیوں میں لے کر جائے۔ لہذا یہ چراغ اپنی روشنی اور نور کے ذریعے ہدایت کا کام کرتا ہے۔ روشنیوں میں لے کر جانے والا ایک چراغ سیدہ فاطمہ کی ذات گرامی ہے، جو آج کے دور میں اندھیرے راستوں پر ہمارے لئے شمع ہدایت ہے۔ جنابِ زہراء سلام اللہ علیہا وہ ہستی ہیں، جن کی عظمت کا پتہ عام انسان کے بس میں نہیں۔ علماء و فقہاء حتی کہ غیر مسلم دانشور بھی یہی کہتے ہیں کہ جنابِ زہراء سلام اللہ علیہا کی حقیقت تک پہنچنا عام بشر کے بس میں نہیں۔ ان ایام میں ہمیں موقعہ مل رہا ہے کہ ہم جناب زہراء سلام اللہ علیہا کی سیرت سے کچھ سیکھیں۔ کچھ معرفت حاصل کر لیں۔ ایام فاطمیہ جنابِ زہراء سلام اللہ علیہا کی شہادت سے منسوب دنوں کا نام ہے، جنابِ زہراء سلام اللہ علیھا کی ذات مقدسہ نور مطلقہ سے بھری ہوئی ہے
جنابِ زہراء سلام اللہ علیہا کی سیرت ایک نمونہ عمل ہے، جو خواتین کے لئے ایک مثالی حیثیت رکھتا ہے۔ ایک بار رسول خدا نے جنابِ زہراء سلام اللہ علیہا سے دریافت کیا کہ عورت کیلئے سب سے بہتر بات کیا ہے؟ آپ (س) نے عرض کی کہ عورت کیلئے سب سے بہتر یہ ہے کہ وہ نہ کسی غیر مرد کو دیکھے اور نہ کوئی غیر مرد اسکو دیکھے۔ اسلام میں عورت کا جہاد مردوں سے الگ ہے، اس لئے جنابِ زہراء سلام اللہ علیہا کبھی میدانِ جنگ میں قدم نہیں رکھا، مگر اپنے والد اور ہم سفر کا ہمیشہ خیال کیا۔ جب رسول خدا اور مولا علی علیہ السلام جنگ سے واپس آتے تو ان کے زخموں کو صاف کرنا، ان کی خدمت کرنا، یہ سب جنابِ زہراء سلام اللہ علیہا کرتی تھیں۔ آپ گھر کا تمام کام، جھاڑو دینا، کھانا پکانا، چرخہ چلانا، چکی پیسنا اور بچوں کی تربیت خود کرتیں تھیں۔ آپ نے کبھی شوہر سے اپنے لئے مددگار یا خادمہ کی فرمائش نہیں کی۔ آپ ایک بہترین دختر، ایک بہترین مادر اور ایک بہترین شریک حیات تھیں۔ جو آج کے دور میں ہم سب کے لئے ایک بہترین مثال ہے۔
ایام فاطمیہ ایسا چراغ ہے، جس کو ہم لوگوں نے روشن کرنا ہے۔ آج کے یزید کے خلاف اس چراغ کو روشن کرنا بہت ضروری ہے، ہمیں فاطمی کردار اپنانا ہے، سیرت جنابِ زہراء سلام اللہ علیہا پر چل کر بتانا ہے کہ آج کے یزید کا مسئلہ حجاب ہے۔ دشمن اور فرعونی طاقتیں چاہتی ہیں کہ مکتب فاطمی کو حجاب سے دور کر دیا جائے، تاکہ بے حیائی کو عام کیا جاسکے۔ لہذا حجاب وہ چیز ہے، جس نے وقت کے یزید کو ہلا کر رکھ دیا ہے، وہ ڈرتے صرف اس چیز سے ہیں کہ کہیں فاطمی کردار ان پر غالب نہ آجائے۔ کہیں یہ لوگ سیدہ زہراء کی طرح وقت کی ظالم حکومتوں کے سامنے آواز حق بلند نہ کر دیں۔ لہذا دشمن حجاب سے دور کرکے مکتب فاطمی کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔ لیکن وہ نہیں جانتے کہ ہمارے پاس ایام فاطمیہ ہیں، ان ایام کا میسر ہونا خدا کی رحمت ہے۔ اس چراغ کو روشن کریں، اپنے کردار سے اپنے لہجے سے، فاطمی کردار اپناکر اندھیروں سے نکلیں۔