حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں اسلام صرف ایک مذہب نہیں مکمل ضابطہ حیات ہے، جس نے انسانیت سے جڑے تمام پہلوﺅں کے حوالے سے نہ صرف رہنمائی فرمائی بلکہ اس کی روحانی و معاشرتی تربیت کے ساتھ ساتھ ہر شعبہ زندگی کے لئے مکمل اور جامع نظام وضع کیا ہے، اسلام نے خواتین اور خصوصاً اطفال کی تربیت پر خصوصی احکامات دیئے تاکہ معاشرہ صحت مند بنیادوں پر قائم رہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے چند روز قبل گزرنے والے بین الاقوامی عالمی یوم اطفال اور 25 نومبر کو خواتین کےخلا ف تشدد کے خاتمے کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کیا۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ اسلام آفاقی مذہب کے ساتھ مکمل ضابطہ حیات ہے،جس نے تمام شعبوں میں انسانی معاشروں اور انسانیت کی فلاح کی رہنمائی فرمائی ہے، جنگ ہو یا امن، ہجرت ہو یا قیام، تمام صورتوں میں رہنما اصول ایسے وضع کئے جورہتی دنیا تک مثال رہیں گے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ بچوں سے متعلق قرآن پاک کے ساتھ احادیث نبوی بھی اس سلسلے میں انسانیت کی رہنمائی کرتی ہیں، حضور اکرم نے تاکید فرمائی کہ اپنے بچوں کی مختلف شعبہ حیات ہائے میں تربیت کریں جن میں والدین کے ساتھ حسن سلوک ، ادب و تہذیب اور گھوڑا/اونٹ دوڑ، تیراندازی (وسائل دفاع و تربیت) تیراکی (حفاظت جاں کے ذرائع) کی تربیت کی تاکید فرمائی اس کے ساتھ ساتھ بچے کی عمر یعنی 7 سال سے 20 سال تک کس انداز میں تربیت کی جائے یہ اصول بھی وضع کیا تاکہ بچہ معاشرے کا نہ صرف ایک بہترین فرد بنے بلکہ یہ تربیت یافتہ جوان معاشرے کی بہتری میں کلیدی کردار ادا کریں۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے خواتین پر تشدد کے خاتمے سے متعلق عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہاکہ اسلام نے مرد و خواتین کویکساں حقوق فراہم کئے ہیں، اسلام کا واضح اور آفاقی پیغام ہے جو اسے دنیا میں دیگر تمام مذاہب سے ممتاز کرتاہے جس نے خواتین کے حقوق پر سب سے زیادہ نہ صرف زور دیا بلکہ متوجہ بھی کیا، خواتین کے ساتھ حسن سلوک کے ساتھ ساتھ وارثت میں حق فراہم کیا اور خواتین کی تعلیم و تربیت پر بھی خصوصی احکامات جاری کئے۔
آخر میں کہا کہ معاشرے کی اصلاح کے لئے تنبیہ و تاکید ضرور البتہ تشدد کسی بھی طرح معاشرتی بگاڑ کےساتھ ساتھ غیر شرعی ہے، اسلام کا واضح پیغام ہے کہ خواتین کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئیں، اسلام نے ماں،بہن، بیوی اور بیٹی کے ساتھ ساتھ محرم و نامحرم کی ذمہ دارایاں و حقوق بھی واضح کئے ہیں۔