کتاب "آداب نماز" لکھنے کی وجہ امام خمینی(رح) کی زبانی
کتاب آداب نماز کی تألیف سے تین سال قبل حضرت امام خمینی (رح) کی گرانقدر تصانیف میں سے ایک تصنیف ’’سر الصلوٰۃ‘‘ میں انہیں مطالب کو ایجاز و اختصار کے ساتھ خواص اہل عرفان کی زبان میں قلمبند کیا گیا تھا۔ لیکن حضرت امام (رح) نے اس بات کے پیش نظر کہ اس کتاب کے مطالب سے زیادہ سے زیادہ افراد مستفید ہوسکیں، یہ کتاب زیادہ سادہ زبان میں تحریر فرمائی۔
امام (رح) خود فرماتے ہیں :
’’اس سے قبل میں نے ایک رسالہ لکھا تھا جس میں مقدور بھر اسرار نماز کا ذکر کیا تھا ، لیکن چونکہ وہ رسالہ عوام کے مناسب حال نہ تھا اس لئے میں نے سوچا کہ اس معراج روحانی کے کچھ آداب قلبیہ کو (آسان زبان میں) لکھوں، ممکن ہے کہ برادران ایمانی کے لئے تذکر اور میرے قلب قاسی کے لئے تاثر کا سبب ہو۔‘‘
اس سے قبل کتاب ’’سر الصلوٰۃ ‘‘ کے مضامین ، توضیحات و تصرفات کے ساتھ ’’ پرواز در عالم ملکوت‘‘ کے عنوان سے چھپے تھے اور اس کے بعد اصل کتاب شائع ہوئی تھی، لیکن سابقہ ایڈیشن بعض اسباب کی بناء پر ، جن میں سے ایک سبب شاید اصلی نسخے کا پیش نظر نہ ہونا تھا، حسب منشاء شائع نہ ہو سکے۔ اس لئے مؤسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی (رح) نے پوری دقت نظر اور امانت داری کے ساتھ دوسرے نسخوں اور خود مؤسسہ کے پاس موجود اصل نسخہ سے مطابقت کر کے اس کی طباعت و اشاعت کا فیصلہ کیا ہے۔
کتاب میں دو مقدمے شامل ہیں، جو حضرت امام (رح) نے 1984 ء میں تحریر فرمائے تھے، جن میں اس کتاب کو اپنے فرزند گرامی حضرت حجۃ الاسلام و المسلمین الحاج السید احمد خمینی(رح) اور ان کی اہلیہ محترمہ فاطمہ طباطبائی کے لئے ہدیہ کیا ہے۔ ان دونوں مقدموں کا اصلی متن بھی جو حضرت امام (رح) کی تحریر کا عکس ہے، اس کتاب میں شامل کیا جارہا ہے۔
آداب نماز