جاکر بک اسٹال سے خرید لیں
آیت الله بروجردی (رح) کے انتقال کے بعد آقائے ڈاکٹر سنجابی نے مجھے ماموریت دی کہ میں اعلم کی تعیین کے لئے قم جاؤں اور معلوم کروں کہ کون اعلم ہے اور کس کی تقلید کی جائے ۔ آقائے سنجابی اور قومی محاذ کا زیادہ تر رحجان آقائے شریعتمداری کی طرف تھا لیکن میں خود ایک مسلمان ہونے کے ناطے میں نے خود سے کہا جاکر دیکھنا چاہیئے کہ کون اعلم اور زیادہ عادل ہے۔
آقائے شریعتمداری سے پہلے سے ملاقات تھی اور وہ مجھے نزدیک سے جانتے تھے۔ اس وقت کہ مراجع جیسے شریعتمداری، مرعشی اور گلپائگانی کی خدمت میں گیا لیکن مجھے اچھا نہیں لگا پھر میں نے کہا کہ کوئی دوسرا بھی ہی جو مرجع ہوسکے؟ لوگوں نے کہا حاج روح اللہ ہیں۔ اس وجہ سے ہم آقائے روح الله کے گھر گئے اور آپ کی آمد کا انتظار کرنے لگے اور جب آئے تو سر جھکائے ہوئے بیٹھے اور کسی کی طرف نظر نہیں کی۔ آخر کار ہم آقائے خمینی کے پاس گئے اور کہا ہم قومی محاذ کی طرف سے آئے ہیں اور مرجع کی تعیین کے خواہاں ہیں۔ آپ نے کہا: ٹھیک ہے۔ لیکن بہت ہی سرد مہری دکھائی اور کہا: میرے پاس رسالہ نہیں ہے جا کر بک اسٹال اور کتابفروشی سے خرید لیں۔ جبکہ دیگر مراجع ایسا نہیں کرتے تھے۔