اسلامی حکومت کو انصاف کے قیام کے لیے عوام کا ساتھ دینا چاہیے
عدالت انسانی معاشرے کے بنیادی ارکان میں سے ایک ہے اور فلسفیوں اور سماجی اور سیاسی سائنس دانوں کے بنیادی تصورات میں سے ایک ہے،عدل کا ادراک اور اس کا مستقل قیام تمام ادوار، ثقافتوں اور آسمانی اور غیر الہی مکاتب میں تمام انسانوں کی ضرورت رہی ہے، کیونکہ یہ سچائی انسانی فطرت میں پیوست ہے، عدل اور انصاف دین کے بنیادی اصولوں میں سے ایک ہیں جس کے بارے میں خود خدا قرآن کریم میں فرما رہا ہےان اللہ یامر بالعدل ولاحسان یہاں تک کے سورہ مائدہ میں ارشاد ہو رہا ہے کہ دشمنوں کے ساتھ بھی عدل اور انصاف سے کام لیں ہر انسان تقوا اختیار کرنے میں بھی عدالت کا محتاج ہے ان کا کہنا تھا کہ قرآنی آیات کے مطابق انبیاء علیھم السلام کا ہدف عدل اور انصاف کا قائم کرنا تھا۔
امام خمینی پورٹل کی اردو وب سایٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی (رہ) عدل اور انصاف کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ عدالت انسانی معاشرے کے بنیادی ارکان میں سے ایک ہے اور فلسفیوں اور سماجی اور سیاسی سائنس دانوں کے بنیادی تصورات میں سے ایک ہے،عدل کا ادراک اور اس کا مستقل قیام تمام ادوار، ثقافتوں اور آسمانی اور غیر الہی مکاتب میں تمام انسانوں کی ضرورت رہی ہے، کیونکہ یہ سچائی انسانی فطرت میں پیوست ہے،عدل اور انصاف کے متعلق امام خمینی کا نظریہ بھی قرآنی آیات اور انبیاء علیھم السلام کے ارشادات کی روشنی میں ہے امام رہ فرماتے ہیں عدل اور انصاف دین کے بنیادی اصولوں میں سے ایک ہیں جس کے بارے میں خود خدا قرآن کریم میں فرما رہا ہےان اللہ یامر بالعدل ولاحسان یہاں تک کے سورہ مائدہ میں ارشاد ہو رہا ہے کہ دشمنوں کے ساتھ بھی عدل اور انصاف سے کام لیں ہر انسان تقوا اختیار کرنے میں بھی عدالت کا محتاج ہے ان کا کہنا تھا کہ قرآنی آیات کے مطابق انبیاء علیھم السلام کا ہدف عدل اور انصاف قائم کرنا تھا۔
رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ انبیاء علیھم السلام کی تمام تر کوششیں اسی پر مبنی تھیں تاںکہ وہ عدل اور انصاف قائم کرسکیں یہاں تک کہ انبیاء علیھم السلام نے حکومتین طاقت اور اقتدار کے لئے قائم نہیں کی تھیں بلکہ وہ ان حکومتوں کے ذریعے معاشرے میں عدل اور انصاف قائم کرنا چاہتے تھے۔