امام خمینی

مغرب لوگوں کو استعمار کے منصوبوں پر عمل کرانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے

مغرب لوگوں کو استعمار کے منصوبوں پر عمل کرانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے

ابنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق حجت الاسلام والمسلمین سید عبد اللہ نظام نے اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی جنرل اسمبلی کے ساتویں اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے بعد لوگوں میں ردعمل بہت کم رھا اور لوگ صرف ایک سلام بھیج کر خاموش ہو جاتے تھے، یہ وہ لوگ تھے جو سیاسی اور ثقافتی دباؤ کی وجہ سے اپنے انتخاب کو عملی جامہ نہ پہنا سکے، حتیٰ عزاداری نہیں کر سکے، یہ چیز اس بات کا باعث بنی کہ لوگ اس طرح سے شہادت امام سے بیگانہ تھے کہ گویا کچھ ہوا ہی نہیں۔

انہوں نے مزید کہا: اس وقت بھی مغرب سیاسی اور ثقافتی میدانوں میں اس طرح منصوبہ بندی کر رہا ہے کہ لوگ استعمار کے منصوبوں پر عمل کریں۔ صہیونی اور امریکی منصوبے لوگوں کو اہل بیت (ع) کی تعلیمات سے دور کر رہے ہیں۔ عوام کو حقیقت سے دور رکھنے کے لیے ساری کوشش کی جا رہی ہے۔ اس لیے ہمیں اپنی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔

مجمع علماء شام کے سربراہ نے مرجعیت کے بارے میں کہا: موجودہ حالات میں مرجعیت کا مسئلہ یہ ہے کہ ان کے پاس شیعہ معاشرے کو منظم کرنے کے لیے ضروری امکانات نہیں ہیں اور ہمیں موجودہ خلا کو پر کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا: اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کو دو کام کرنے چاہئیں۔ یہ وسعت پیدا کرے یا دو حصوں میں تقسیم ہو جائے، یا اسمبلی کو فقہی مذاہب کے لیے جیسے علوی ہیں ایک اسمبلی تشکیل دینا چاہیے یا ان کو دوسرے ادیان سے الگ شمار کرنا چاہیے۔ بہرصورت ہمیں ان کے ساتھ علمی نشستیں رکھنا چاہیے۔

نظام نے مزید کہا: دوسرا یہ کہ ہم نے سب سے پہلے اسمبلی میں یہ کوشش کی کہ دنیا میں شیعوں کے اثر و رسوخ کا پتہ لگائیں اور مختلف علاقوں میں ان کی ترویج کی کوشش کی۔ بلاشبہ شیعوں کی ایک بڑی تعداد ایسی ہے جو اعلیٰ سیاسی مقام رکھتے ہیں، لیکن ان کے پاس کوئی ایسی تنظیم نہیں ہے جس سے وہ منظم ہو سکیں، اور اس کا بھی حل ہونا چاہیے۔

ای میل کریں