حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام منصور امامی نے آج مغربی آذربائیجان میں منعقد ایک اجلاس میں رہبر معظم کے ایک جملہ کو نقل کرتے ہوئے کہ اگر غدیر کو صحیح طریقے سے بیان کیا جائے توشیعہ اور سنی میں اتحاد قائم ہو سکتا ہے، کہا:غدیر مسلمانوں کی سیاسی ترین عید کا نام ہے، اور چوں کہ مغربی آذربائیجان ایک مشترکہ صوبہ ہے یعنی شیعہ اور اہل سنت دونوں زندگی بسر کر رہے ہیں، لہذا اہلسنت کے لئے صحیح طریقے سے اہل بیت (ع) اور امام علی علیہ السلام کو متعارف کرانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اہل بیت علیہم السلام اور امام علی علیہ السلام کی فضیلت میں نسائی، قندوزی، ابن ابی الحدید وغیرہ جیسے اہلسنت کے بزرگ علماء نے اہل بیت (ع) کی فضیلت پر متعدد کتابیں لکھی ہیں اور خود اہل سنت بھی معصومین علیہم السلام سے بے پناہ محبت اور والہانہ عشق رکھتے ہیں لہذاہمیں ان مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
صوبہ مغربی آذربائجان کے ادارہ تبلیغات اسلامی کے ڈائرکٹر جنرل نے کہا: گزشتہ سالوں میں ہمارے سنی بھائیوں نےایک تحریک "آؤ علی (ع) سے محمد (ص) کی طرح محبت کریں" کے نام سے شروع کی تھی اور انہوں نے امام علی (ع) سے اپنی محبت کا اظہار کیا تھا، لہذا اہلسنت بھائیوں کو چاہیے کہ وہ اپنے طریقے سے مولی الموحدین علی ابن ابی طالب علیہ السلام سے اپنے عشق کا اظہار کریں۔
انہوں نے دینی تقاریب کے انعقاد میں رہبران انقلاب کی افکار اور طرز عمل پر توجہ دینے کو ضروری قرار دیا اور کہا: ہمیں مذہبی تقریبات کے انعقاد میں رہبران انقلاب کی فکری بنیادوں کی طرف رجوع کرنا چاہئے اور اس بات پر غور کرنا چاہئے کہ ولایت فقیہ خالص اسلامی سیاست سے ماخوذ ہے اور ولایت فقیہ غدیر کا ہی سلسلہ ہے اور اسی کا آئینہ ہے، لہذا اسے دینی تقریبات میں بیان کیا جائے۔
حجۃ الاسلام امامی نے کہا: ریڈیو اور ٹی وی اسلامی نظام کا ٹریبیون ہے، لہذا یہ معاشرے کے اہم ترین واقعات کی عکاسی کرے اور معاشرے میں ایک مثبت کردار ادا کرے۔
انہوں نے مزید کہا: "آج کے زمانے میں سائبر اسپیس کے فوائد بھی ہیں اور خطرات بھی ہیں، لہذا اس شعبے میں کام کرنے والے افراد کو سنجیدگی کے ساتھ اس میدان میں اترنا چاہئے اور مذہبی اور انقلابی اصولوں کو صحیح طریقے سے بیان کرنا چاہیے، مگر افسوس کی بات ہے کہ کچھ غفلتوں کی وجہ سے بعض افراد اس سائبر اسپیس کے ذریعہ دین اور سیاست کو الگ کرنے میں لگے ہوئے ہیں ۔
صوبہ مغربی آذربائجان کے ادارہ تبلیغات اسلامی کے ڈائرکٹر جنرل نے مذہبی اور ثقافتی تقریبات میں انحرافات کا مقابلہ کرنے کو ضروری قرار دیا اور کہا: "ہمیں مذہبی تقریبات کو مقبول بنانے کی طرف قدم بڑھانا چاہیے اور خرافات کے خلاف کھڑے ہونے کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں جو شکوک و شبہات پیدا ہوتے ہیں ان کا جواب دینا چاہیے۔