راوی: حجت الاسلام و المسلمین سید حمید روحانی
بڑے بڑے حادثے کبھی باعث نہیں ہوئے کہ امام حوزوی اور فقہ اسلامی کی تدریس سے رک گئے ہوں یا پھر سستی اور بدحالی کے ساتھ اس پروگرام کو انجام دیں۔ ہم اور بہت سارے درس کے شاگرد گوناگوں سیاسی حوادث کی وجہ سے یا امام کے درس میں شریک نہیں ہوئے یا ہوئے بھی تو بے حال اور سست ہوکر لیکن اسی نازک سیاسی حساس گھڑی جبکہ آپ کی زندکی میں سیاسی بڑے بڑے مسائل رونما ہو رہی تھے۔ جب آپ تدریس کرتے تھے تو فقہی مسائل کو اس طرح موشگافی کرتے تھے کہ کچھ ہوا ہی نہیں ہے۔ منجملہ وہ دن بھی ہے جب آپ کے فرزند مصطفی کو بعثی حکومت نے گرفتار کرکے بغداد لے گئے۔ امام کا اپنی درس میں تبدیلی لانان تو دور بلکہ دوسروں دنوں سے زیادہ عمیق اور وسیع انداز میں علمی بحث کی۔