حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام خمینی (رہ) کے نمایاں خدوخال کا خاکہ پیش کرنا اور ان کے طریقہ کار کو جہاد تبیین کے طور پر پیش کرنا نہایت ہی ضروری ہے۔ جہاد تبیین کا ایک مصداق جس پر رہبر معظم نے بھی تاکید کی ہے "امام خمینی (رہ) کی شخصیت کو بیان کرنا" ہے، اگر امام خمینی (رہ) کی شخصیت کو صحیح طریقے سے بیان نہ کیا گیا تو اس عظیم شخصیت کو مسخ کر دیا جائے گا اور اس عظیم شخصیت کا شیوہ اور طریقہ بہت سی اندرونی اور بیرونی گروہوں اور تحریکوں کے ذریعہ غلط طریقے سے بیان ہو گا۔
اس سلسلے میں ہم نے ڈاکٹر اسماعیل رضوان سے بات کی، جو کہ فلسطینی تحریک حماس کے رہنما ہیں، انٹرویو کچھ اس طرح ہے:
حوزہ: امام خمینی نے کس طرح لوگوں کو مغربی اور مشرقی ممالک کے تسلط کا مقابلہ کرنے اور استکبار اور نام نہاد "تیسری دنیا" کے انحصار کو ختم کرنے کی طرف دعوت دی؟
امام خمینی (رہ) نے اس انحصار کے خاتمے اور امریکہ اور صیہونی حکومت کے ظلم و جبر کے خلاف جدوجہد پر زور دیا اور اس دعوت نے تمام عالم اسلام اور امریکہ کے زیر تسلط عرب دنیا پر نمایاں اثرات مرتب کئے۔ عدل و انصاف کی نصیحت اور ظلم کے خلاف اس قیام سے ملت اسلامیہ اور امت اسلامی میں ہمت پیدا ہوئی اور اسی وجہ سے ہم آج فلسطینی مزاحمت کے قیام کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
حوزہ: امام خمینی (رہ) نے اس بات پر کیوں زور دیا کہ بیت المقدس کی آزادی کا مسئلہ عالم اسلام اور عرب ممالک کے لئے سب سے پہلا اور سب سے نمایاں مسئلہ ہونا چاہیے؟
امام خمینی نے بیت المقدس اور فلسطین کی آزادی کو اولویت دی، اور اسی وجہ سے ''یوم قدس'' کا قیام عمل میں لایا تاکہ تمام مسلمان فلسطین کے تئیں اپنے فرض کو پورا کریں اور متحد ہو جائیں۔ جو بھی قدس اور فلسطین کی حمایت کرے گا گویا دین کی حمایت کر رہا ہے، اور اس طرح ہم تمام مسلمانوں ےا اتحاد کا مشاہدہ کریں گے۔
حوزہ: آپ آیت اللہ خامنہ ای اور امام خمینی (رہ) کی قیادت کے موقف اور نقطہ نظر کا موازنہ کس طرح کرتے ہیں؟
بلاشبہ امام خامنہ ای نے ظلم سے لڑنے اور مظلوموں اور فلسطینیوں کی حمایت میں امام خمینی (رہ) اور انقلاب اسلامی کی راہ پر عمل کیا اور آج بھی ہم قدس کے بارے میں بات کر رہے ہیں، امام خامنہ ای بھی امام خمینی (رہ) کے راستے پر چلتے ہیں جنہوں نے فلسطین سے محبت کی اور قدس کی آزادی کے لیے اتحاد اور کوششوں پر زور دیا۔
حوزہ: کیا امام خمینی (رہ) نے جو انقلاب شروع کیا وہ اپنے مقاصد اور اہداف کو حاصل کرنے میں کامیاب رہا؟
ایران اور انقلاب اسلامی نے مغرب کے انحصار سے آزادی کا اپنا ہدف حاصل کر لیا اور اسی لئے اس پر مسلسل پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں، لیکن خدا کا شکر ہے کہ ایرانی عوام نے مختلف شعبوں بالخصوص ایٹمی میدان میں خود کفائی حاصل کر لی ہے۔ اس طرح انقلاب اسلامی ایران نے بھی کامیابیاں حاصل کیں اور قدس کی حمایت سے آج مزاحمت کو فروغ ملا ہے، ہم ایران کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔