امام خمینی(رح) کی نگاہ میں حضرت فاطمہ سلام اللہ کی سے بڑی فضیلت
تاریخ کا کتنا حسین موڑ ہے جہاں ہم دو عظیم شخصیتوں کی ولادت کی تاریخ ایک ہی دن میں منا رہے ہیں ۲۰ جمای الثانیہ کی تاریخ عالم اسلام خاص کر در اہل بیت سے وابستہ عاشقان حیدر کرار کے لئے ایک یادگار تاریخ ہے یہ وہ تاریخ ہے جو ایک طرف سید ۃ النساء العالمین جناب زہرا سلام اللہ علیہاکی ولادت سے منسوب ہے تو دوسری طرف اسی تاریخ کو آپکی نسل کے عظیم سپوت اور اس صدی کے ایک عظیم و نادر دینی و اسلامی انقلاب کے معمار امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کی روز ولادت کے طور پر بھی جانا جاتا ہے ،ان دونوں مناسبتوں کےکو نظر میں رکھتے ہوئے ہم نے پیش نظر تحریر میں کوشش کی ہے بی بی زہرا سلام اللہ علیہا کی شخصیت کو امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کے بیانات کی روشنی میں بیان کریں جس سے اس تاریخ میں دونوں ہی شخصیتوں کی یاد بھی ہو جائے اور بی بی زہرا سلام اللہ علیہا کی عظمت ایک فقیہ کی نگاہ سے بھی بیان ہو جائے کہ اس صدی کی عظیم شخصیت و عظیم انقلاب کے بانی فقیہ و فیلسوف اور ایک عارف نے بی بی دوعالم کی شخصیت کو کس انداز سے دیکھا ہے ۔
جب ہم امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کے بی بی زہرا سلام اللہ علیہا کے بارے میں بیانات کو دیکھتے ہیں تو یہ بات واضح ہوتی ہے امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کی بی بی زہرا سلام اللہ کی شخصیت کو پیش کرنے میں زیادہ تر توجہ اس بات پر تھی کہ ہم انہیں اپنا نمونہ عمل قرار دیں ، انکی معنویت ،انکی سادگی ، انکے زہد ، انکی عبادت کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے سماج اور معاشرے میں انہیں اقدار کو زندہ کریں جنہیں بی بی دو عالم نے متعارف کرایا تھا ۔ آئیں دیکھتے ہیں بی بی دو عالم سلام اللہ علیہا کے سلسلہ سے امام خمینی رضوان اللہ تعالی نے ہمیں کن اہم نکات کی طرف توجہ مبذول کرانے کی کوشش کی ہے
جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی سب سے بڑی فضیلت
حضرت زہرا سلام اللہ علیہا بے شمار فضائل و مناقب کی حامل تھیں ، آپکی علمی توانائی ، آپکی عصمت ، گناہ وخطا سے آپ کا مبرہ و پاکیزہ ہونا ، اپنے فرزندوں کی تربیت و رشد میں آپ کا یکتائے روزگار ہونا ، شوہر داری میں آپ کی شرافت ، اپنے شوہر کے ساتھ ازدواجی زندگی میں ادب و اخلاق کی رعایت ، اپنے والد ،دیگر گھر والوں اور شوہر سے روبرو ہوتے وقت آپ کی تواضع و فروتنی ، ظاہری آراستگی و طہارت ، امور خانہ داری میں آپ کی مہارت ، دشواریوں اور پریشانیوں کے مقابل آپ کا تحمل اور صبر و ضبط حضور سرورکائنات صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور امیر المومنین علیہ السلام میدان جہاد آپ کی ہم دلی و ہمراہی عبادت کے میدان میں آپکی بندگی ظلم سے مقابلہ عدالت محوری ، یہ تمام وہ فضائل ہیں جنکے بارے میں گفتگو ہو سکتی ہے لیکن امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ اس طرح کے بہت سے کمالات کو بیان کرتے ہوئے جس کو سب سے زیادہ اہمیت ی نظر سے دیکھتے ہیں وہ آپکی فرشتوں سے گفتگو اور اس اعتبار سے پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ہم طراز و ہم پلہ ہونا ہے اور تمام انبیاء کی خصوصیتوں کا حامل ہونا ہے ۔
بی بی زہرا سلام اللہ علیہا تمام انبیاء کی خصوصیتوں کی حامل
“وہ تمام پہلو اور گوشے جو ایک عورت کے لئے تصور کئے جا سکتے ہیں ، وہ کمالات جو ایک انسان کے لئے متصور ہو سکتے ہیں سب کے سب جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے وجود میں جلوہ افروز ہیں ، آپ ایک معمولی خاتون نہ تھیں بلکہ آپکا وجود ایک عورت کی مکمل حقیقت کا ترجمان تھا ،آپ کا وجود انسان کی مکمل حقیقت سے عبارت تھا آپ ایسے ملکوتی وجود کی حامل تھیں جو دنیا میں انسان کی صورت ڈھل کر سامنے آیا ، ایسا الہی و جبروتی موجود جو ایک عورت کی صورت میں ڈھلا ایک ایسی عورت جس کے اندر انبیاء کی تمام خصوصیتیں موجود تھیں وہ ذات جو مرد ہوتی تو نبی ہوتی اگر مرد ہوتی تو رسول اللہ کی جگہ ہوتی۔