ویانا، ارنا - ایران مخالف پابندیوں کے خاتمے کے لیے آسٹریا کے شہر ویانا میں ہونے والے آٹھویں دور کے مذاکرات کے آٹھویں دن کے بعد، مذاکراتی ٹیموں نے متفقہ طور پر کہا ہے کہ اتفاق رائے تک پہنچنے کے لیے مذاکرات ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔
روس اور چین کے علاوہ، یورپی فریقین (برطانیہ، فرانس اور جرمنی) نے بھی ویانا مذاکرات کی رفتار پر مثبت تشخیص پر زور دیا ہے۔
ایک یورپی اہلکار نے جمعرات کی شب اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس مرحلہ وار آگے بڑھ رہے ہیں اور ابھی تک کوئی قابل ذکر پیش رفت نہیں ہوئی لیکن ماحول مثبت ہے۔ اور وفود کسی حتمی معاہدے تک پہنچنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔
چند منٹ پہلے، چینی اور روس کے اعلیٰ مذاکرات کاروں نے مذاکرات کے بارے میں ایک ہی اندازے کا اظہار کیا۔
ویانا میں اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں چین کے مندوب وانگ کوان نے جمعرات کی نشست کے اختتام کے بعد کہا کہ مذاکراتی ٹیمیں اتفاق رائے تک پہنچنے کے لیے بات چیت کی پیروی کر رہی ہیں۔
ویانا میں بین الاقوامی تنظیموں میں روس کے مستقل نمائندے میخائل الیانوف نے کہا کہ ماسکو کے جائزے کے مطابق وفود فروری تک کسی حتمی معاہدے تک پہنچ سکتے ہیں۔
ایران کے اعلیٰ جوہری مذاکرات کار علی باقری کنی نے بدھ کی رات کہا کہ مذاکرات مثبت طور پر آگے بڑھ رہے ہیں اور ویانا مذاکرات میں شامل فریق حتمی اتفاق رائے تک پہنچنے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایران مخالف ظالمانہ پابندیوں کو ہٹانے سے کسی بھی معاہدے تک رسائی حاصل ہو جائے گی اور دوسرے فریق کی پابندیوں کو ہٹانے کے لیے سنجیدگی اور خاص طور پر تصدیق اور یقین دہانیوں کے لیے ایرانیوں کا طریقہ کار مختصر مدت میں معاہدے تک پہنچنے کی راہ ہموار کرے گا۔
اس حقیقت کے پیش نظر کہ ایران، یورپی یونین اور 4+1 گروپ کے ممالک (برطانیہ، فرانس، روس، چین اور جرمنی) کے نمائندوں نے ایک ماہ سے زائد عرصے سے پابندیاں ہٹانے اور جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے ویانا مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ٹیمیں اور ان کے ممالک حتمی معاہدے تک پہنچنے کے لیے زمین ہموار کرنے کے لیے اپنی رضامندی ظاہر کرتے ہیں۔
4+1 کے نمائندے ویانا میریٹ ہوٹل میں امریکی ٹیم کے ساتھ بات چیت کے لیے ایرانی وفد کے ساتھ جمعرات کی ملاقات کے بعد کوبرگ ہوٹل سے روانہ ہوئے۔
اولیانوف نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ ہم نے ویانا مذاکرات کے ایجنڈے میں سے ایک سب سے مشکل مسئلے پر ہدفی بحث کی۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے جمعرات کے روز کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایسی یقین دہانیوں کا خواہاں ہے جس میں نئی پابندیوں اور ہٹائی گئی پابندیوں کے نفاذ سے روکنا شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر مغربی فریق سنجیدگی کا مظاہرہ کریں تو ایک اچھے معاہدے تک پہنچنا ممکن ہے۔