اوائل میں جب امام پہلی بار جیل سے باہر آئے تو ہم نے حوزہ کے مدرسین کے بارے میں ان سے گفتگو کی کہ ایسے لوگ ہونا چاہیئے۔ میں نے ان سے کہا: اگر آپ چاهیں تو ان میں سے کسی کا اضافہ کرسکتے ہیں اور اگر ہم مصلحت سمجھتے ہوئے نہیں کہہ دیں یعنی آپ سے کوئی تکلف نہیں ہے۔ اس پر امام نے کہا: میں ایسا ہی چاہتا ہوں۔ میں چاہتا ہوں کہ تم لوگ میرے ساتھ اسی طرح ہو اور کھل کر بات کہو۔ امام کی ایک خصوصیت صاف گوئی تھی اور ہمیں بھی آپ یہی تعلیم دیتے تھے۔