رواج ہے که جب خطیب منبر پر جاتا ہے تو سارے بیٹھے ہوں، معین خاموشی سے سنتے ہیں لیکن درس اجتہاد میں ایسا نہیں ہے بلکہ شاگردوں کے لئے میدان کھلا ہونا چاہیئے کہ اس کے ذہن میں جو بھی آئے سوال کرے۔ متعدد بار ایسا اتفاق ہوا ہی که امام کے شاگرد درس کے در میان کوئی بات نہیں پوچھتے تھے اور امام انھیں تحقیق اور اجتہاد کی تشویق کرتے تھے: مصائب خوانی تو نہیں هے کیوں تم لوگ میری باتوں پر اشکال نهیں کرتے؟