شام میں شہید قاسم کے ساتھ رونما ہونے والا عجیب و غریب واقعہ
ایسے جیسے دن گزر رہے ہیں ویسے ویسے کروڑوں دلوں پر اپنے اخلاق و معنویت کی چھاپ چھوڑنے والے شہید جنرل قاسم سلیمانی کی ذاتی خصوصیات مزید عیاں ہوتی جا رہی ہیں اور اخلاق اسلامی سے آراستہ انکے کردار کے چھپے بعض گوشے ظاہر ہوتے جا رہے ہیں۔
شہید اصغر پاشاپور کے ساتھ سپاہ قدس کے شہید کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شام میں ایک داعش مخالف مورچے پر جنرل سلیمانی اپنے ساتھیوں کے ہمراہ حاضر ہوئے ہیں اور معائنے کے لئے میدانی کمانڈر شہید پاشارپور کو اس بات پر رضامند کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ انہیں وہاں مزید اور آگے فرنٹ لائن تک لے جایا جائے۔
مگر شہید اصغر پاشاپور کا کہنا ہے کہ مزید آگے بڑھنا خطرناک ہے اور علاقے میں فائرنگ کا سلسلہ جاری اور وہاں آپ کی جان کو خطرہ ہے، مگر اُدھر شہید قاسم کا اصرار ہے اور اِدھر شہید پاشاپور کا انکار۔ آخرکار اپنی تمام تر کوششوں کے باوجود شہید اصغر جنرل قاسم کو انکے فیصلے سے پیچھے ہٹانے میں ناکام رہے اور نتیجتاً شہید قاسم اپنے چند ایک ساتھیوں کے ہمراہ فرنٹ لائن پر گئے اور وہاں جاکر علاقے کی جنگی صورتحال کا جائزہ لیا۔
اس درمیان شہید قاسم سلیمانی کی مہربان اور پاکیزہ طینت کا ایک اور نمونہ عیاں ہوا اور وہ یہ کہ جس وقت وہ مذکورہ محاذ پر پہونچے تو وہاں انہیں ایک گائے دکھائی دی جو ظاہراً داعشی عناصر کے ہاتھوں سے بچ نکلی تھی، انہوں نے اسے دیکھتے ہی اپنے ساتھیوں سے اسکے لئے روٹی مانگی اور اسے اپنے ہاتھ سے کھلانے کی کوشش کی اور اسکے بعد روٹی کے ٹکڑوں کو قریب میں پڑی ایک پلاسٹک پر ڈال کر اُس گائے کے سامنے رکھ دیا۔
قابل ذکر ہے کہ شھید اصغر پاشار پور، آٹھ سال تک شام میں تکفیری و دہشتگرد ٹولوں منجملہ داعش کے خلاف بر سرپیکار رہے اور سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کے ٹھیک ایک ماہ بعد یعنی دو فروری سنہ ۲۰۲۰ کو شام کے حلب علاقے میں داعش کے ہاتھوں شہید کر دئے گئے۔
شہادت کے بعد شہید پاشاپور کا جنازہ دہشتگرد اپنے ساتھ لے گئے تھے اور جس وقت تکفیریوں کے ساتھ اسیروں اور جنازوں کا تبادلہ ہوا تو ان کا جنازہ بھی حاصل کیا گیا اور اسکے بعد گزشتہ ماہ رجب کی پہلی تاریخ کو وہ اپنے وطن اس حال میں پہونچے کہ ان کے سر اور ہاتھوں کو قلم کیا جا چکا تھا۔
شہید اصغر پاشاپور کی بہن کا کہنا ہے کہ شہید جنرل قاسم سلیمانی نے انکے بھائی اصغر سے یہ کہا تھا کہ تمہارا سر قلم کیا جائے گا اور ان کی یہ کہی بات سچ ثابت ہوئی۔