راوی: آیت اللہ محمد ابراہیم جناتی
بعض قافلے والوں نے ناچیز کے ذریعہ نجف کے مراجع سے استفتاء کیا تھا کہ اگر کوئی منی میں قربانی کرنا عمدا ترک کردے تو کیا اس کے حج کو کوئی نقصان ہوگا یا نہیں؟ ایک مرجع نے اس سوال کا جواب ایسا دیا: اگر چہ اس نے گناہ کیا ہے لیکن اس کا حج صحیح ہے۔ میں نے ان سے اس امر کی علت پوچھی تو کہا: منی میں قربانی کرنا "حج" میں واجبات میں ہے نہ "حج" کے واجبات میں سے، لہذا اس کی نافرمانی اور اس کا ترک کرنا حج کے باطل ہونے کا سبب نہیں ہوتا۔ جب یہی سوال امام خمینی (رح) سے پوچھا گیا تو آپ نے کہا: ظاہرا حج باطل ہے کیونکہ اس کا ترک کرنا ہی حج کو باطل کردیتا ہے۔