ابنا۔ اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل آیت اللہ "رضا رمضانی" نے اپنے دورہ لبنان کے دوران شیعیان لبنان کی مجلس اعلیٰ کے سربراہ مرحوم علامہ عبد الامیر قبلان کے فرزند حجت الاسلام و المسلمین شیخ احمد قبلان سے ملاقات کی۔
شیخ احمد قبلان نے ملاقات کے آغاز میں کہا: میرے والد مرحوم علامہ عبدالامیر قبلان ہمیشہ تمام شیعہ ممالک کی موجودگی کے ساتھ ایک شیعہ فقہی کونسل کی تشکیل کے لیے کوشاں تھے، تاکہ یہ کونسل حکمت عملی کے ساتھ شیعہ مرجعیت کو تحفظ فراہم کرے اور پورا سال شیعہ امور انجام دینے کی کوشش کرے۔ مجھے امید ہے کہ مرحوم علامہ قبلان کے منصوبے آیت اللہ رمضانی کی موجودگی میں پایہ تکمیل کو پہنچیں گے۔
آیت اللہ رمضانی نے اپنی ملاقات کو جاری رکھتے ہوئے شیخ احمد قبلان کی طرف سے اٹھائے گئے اہم اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا: ایسا لگتا ہے کہ میں شیخ شمس الدین اور علامہ قبلان کے سامنے ہوں اور مجھے امید ہے کہ شیخ احمد قبلان اپنے والد اور دیگر علماء کے راستے کو جاری رکھیں گے۔ میرے خیال میں امام موسی صدر اور مرحوم شمس الدین کو ان کے واضح نظریات کی وجہ سے مخالفین نے ہراساں کیا۔
انہوں نے مزید کہا: بدقسمتی سے، پہلے سے کہیں زیادہ، برطانیہ انتہا پسند شیعہ اور انتہا پسند سنیوں کو پروان چڑھا رہا ہے اور ان کو تقویت دے رہا ہے۔ وہ فتنہ کی آگ بھڑکانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ہمیں فتنہ پرور دشمن کی سازشوں سے ہوش میں رہنا چاہیے۔ لبنان کی شیعہ سپریم اسمبلی کو زیادہ فعال کردار ادا کرنا چاہیے اور معاشرے میں شرکت کرنے اور دوسرے مذاہب اور فرقوں کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے ایک باہمی رویہ اختیار کرنا چاہیے۔
شیخ احمد قبلان نے اس ملاقات کے آخری حصے میں کہا: آج لبنان کے شیعہ اداروں کو اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے مالی تعاون کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنے راستے کو جاری رکھنے کے لیے مزید فعال ہوسکیں۔ لبنان کی خراب اقتصادی صورتحال نے ملک میں شیعہ اداروں کو تنہا کر دیا ہے اور امریکہ اور مغرب ان اداروں کو اقتصادی دباؤ کے ذریعے کمزور کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ لبنان میں انتخابی نتائج کو اپنے حق میں ختم کر سکیں۔