شام ہمیشہ لبنانی قوم کا ساتھ دیتا رہے گا، صدر بشار اسد
اسلام ٹائمز۔ مہر نیوز ایجنسی کے مطابق شام کے صدر بشار الاسد نے لبنان سے آنے والے ایک وفد سے ملاقات کی ہے جس میں ملک کی اہم سیاسی اور مذہبی شخصیات شامل ہیں۔ اس وفد کی سربراہی لبنان ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ طلال ارسلان کر رہے ہیں۔ اس وفد میں لبنان میں اقتصادی اور سماجی شعبوں میں سرگرم افراد بھی شامل ہیں۔ شام کے صدر نے وفد سے ملاقات کے دوران کہا: "اس وفد میں شامل افراد اور رہنما لبنان کا حقیقی چہرہ پیش کر رہے ہیں اور اکثریت عوام کی نمائندگی کرتے ہیں۔ یہ افراد شام سے تعلقات کی ضرورت اور اہمیت سے واقف ہیں اور گذشتہ چند سال کی جنگ کے دوران ان تعلقات کی حمایت کرتے آئے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا: "دونوں ممالک کے درمیان تعلقات حالات میں تبدیلی سے متاثر نہیں ہونے چاہئیں بلکہ انہیں مزید مضبوط بنانے کی کوشش کرنی چاہئے۔ شام ہمیشہ لبنانی عوام کا ساتھ دیتا رہے گا اور ہر سطح پر ان کا حامی رہے گا۔"
شام کے صدر بشار اسد نے کہا: "درست اور شفاف نظریات کے حامل رہنما عوام سے دوطرفہ تعلق قائم کر کے انہیں صحیح مقصد اور استحکام کی جانب لے جا سکتے ہیں۔ یہ بات خاص طور پر موجودہ حالات میں زیادہ اہم ہے جب بعض قوتیں خطے میں ہمارے سماجی اور قومی اثاثے اور انفراسٹرکچر تباہ کرنے کے درپے ہیں۔" وفد کے سربراہ طلال ارسلان نے اس ملاقات میں کہا: "شام نے پوری دنیا کو عالمی استکبار کے سامنے ڈٹ جانے کا سبق سکھایا ہے۔ لبنانی اور شامی عوام کو درپیش مشکلات اور سخت حالات اس نئے استعمار کا نتیجہ ہیں جو اقوام عالم کے حقوق اور ان کے وقار کو پامال کرنے کے درپے ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "جو بھی شام کا دشمن ہے وہ لبنان کا بھی دشمن ہے۔ شام سے تعلقات کا خاتمہ لبنان کی پشت میں خنجر گھونپنے اور شام کے خلاف سازش کرنے کے مترادف ہے۔"
وفد میں شریک دروز قبیلے کے رہنما شیخ نصرالدین الغریب نے بھی اظہار خیال کرتے ہوئے کہا: "یہ وفد شام آیا ہے تاکہ شام کی قوم اور صدر کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کی مبارکباد پیش کر سکے۔ وہ کامیابیاں جو بعض طاقتوں کی جانب سے دہشت گرد گروہوں کی بھرپور مدد کے باوجود حاصل ہوئی ہیں۔" انہوں نے مزید کہا: "کوئی بھی شامی قوم کے مضبوط ارادے کو توڑ نہیں سکتا۔ شام ہر گز غاصبانہ قبضہ برداشت نہیں کر سکتا۔ دروز قبیلہ شام اور اس کی قوم سے وفادار رہے گا۔" وفد میں شریک عربی توحید پارٹی کے سربراہ وئام وہات نے بھی خطے میں شام کی اہمیت اور کردار پر زور دیتے ہوئے کہا: "عرب ممالک صرف شام کی جانب پلٹ کر ہی خطے میں اپنا اثرورسوخ بحال کر سکتے ہیں۔"