ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن دشمن کی جارحیت کو برداشت نہیں کریں گے

ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن دشمن کی جارحیت کو برداشت نہیں کریں گے

سید حسن نصراللہ کے جانشین نے کہا کہ لبنانی عوام کو اس بات اعتماد ہے کہ حزب اللہ ہمیشہ ان کے شانہ بشانہ ہے اور حزب اللہ نے عوام کی مدد کے لیے ہر ممکن کوشش کی ہے (جمعہ) کو 33 روزہ جنگ میں حزب اللہ لبنان کی فتح کی سالگرہ کے موقع پر حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے مختلف مسائل پر مزاحمتی تحریک کے

ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن دشمن کی جارحیت کو برداشت نہیں کریں گے

سید حسن نصراللہ کے جانشین نے کہا کہ لبنانی عوام کو اس بات اعتماد ہے کہ حزب اللہ ہمیشہ ان کے شانہ بشانہ ہے اور حزب اللہ نے عوام کی مدد کے لیے ہر ممکن کوشش کی ہے (جمعہ) کو 33 روزہ جنگ میں حزب اللہ لبنان کی فتح کی سالگرہ کے موقع پر حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے مختلف مسائل پر مزاحمتی تحریک کے موقف کا اظہار کیا انہوں نےکہا کہ  صیہونی حکومت کے خلاف حزب اللہ کا گزشتہ ہفتے کا جواب ایک سوچا سمجھا منصوبہ تھا اور وہ منصوبہ سخت ہدایات کے تحت جاری کیا گیا تھا اور یہ کہ حزب اللہ کبھی بھی لوگوں کو دفاعی ڈھال یا سیاسی لالچ کے طور پر استعمال نہیں کرتی اور احتیاط سے کام کرتی ہے ہر کوئی برسوں سے اس حقیقت کا مشاہدہ کر رہا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق سید حسن نصراللہ کے جانشین نے کہا کہ لبنانی عوام کو اس بات اعتماد ہے کہ حزب اللہ ہمیشہ ان کے شانہ بشانہ ہے اور حزب اللہ نے عوام کی مدد کے لیے ہر ممکن کوشش کی ہے (جمعہ) کو 33 روزہ جنگ میں حزب اللہ لبنان کی فتح کی سالگرہ کے موقع پر حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے مختلف مسائل پر مزاحمتی تحریک کے موقف کا اظہار کیا انہوں نےکہا کہ  صیہونی حکومت کے خلاف حزب اللہ کا گزشتہ ہفتے کا جواب ایک سوچا سمجھا منصوبہ تھا اور وہ منصوبہ سخت ہدایات کے تحت جاری کیا گیا تھا اور یہ کہ حزب اللہ کبھی بھی لوگوں کو دفاعی ڈھال یا سیاسی لالچ کے طور پر استعمال نہیں کرتی اور احتیاط سے کام کرتی ہے ہر کوئی برسوں سے اس حقیقت کا مشاہدہ کر رہا ہے۔

نعیم قاسم نے زور دے کر کہا کہ کچھ لوگ ملک میں فساد اور فتنہ برپا کرنا چاہتے تھے لیکن ان کے سارے منصوبے ناکام ہو گئے انہوں نے کچھ تنازعوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کچھ شر پسند افراد لبنان کے دیہاتوں میں بسنے والوں کو حزب اللہ کے خلاف کھڑا کرنا چاہتے تھے۔

نائب سید حسن نصراللہ نے مزید کہا: "حزب اللہ کے قیام کے آغاز سے ہی ، ہم نے سماجی ، اخلاقی اور سیاسی یکجہتی کے لیے کام کیا ہے اور جس ماحول میں مزاحمت موجود ہے اس میں مختلف مسائل کا مشاہدہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ طہ کیا تھا ہم فوجی طاقت سے اسرائیل کا مقابلہ کریں گے اور آج تک کر رہے ہیں۔

یا دہے کہ اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے ہمیشہ اس بات کی تاکید کی ہے اسرائیل عالم اسلام کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے اور اس کا مقابلہ عالم اسلام کو مل کرنا چاہیے اسی وجہ سے اسرائیل کی جارحیت کو روکنے کے لئے امام خمینی نے لبنان کے جنوب میں حزب اللہ کو تشکیل دے کر اسرائیل کی جارحیت کو روک دیا۔

ای میل کریں