کُلُّ یَومٍ عاشورا کل ارض کربلا کی حقیقت کے متعلق امام خمینی کا اہم بیان
یہ جملہ کل یوم عاشورا کل ارض کربلا بہت بڑا جملہ ہے کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اس جملے کا مطلب یہ ہیکہ ہمیشہ روتے رہیں لیکن اس جملے کا مطلب ہر گز یہ نہیں اس جملے کو دیکھنے کے بعد ہمیں یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ عاشورہ کے دن کربلا نے ایسا کیا اہم کردار ادا کیا ہے جس کے بعد اس زمین کو ساری زمینوں پر فضیلت ملی ہے امام حسین علیہ السلام اپنے اہل خانہ اور چند اصحاب کے ساتھ کربلا تشریف لائے اور وہاں آپ نے یزید جیسے ظالم اور جابر حاکم کا مقابلہ کیا اور ظلم کے خلاف کھڑے ہوکر اپنی جان تو قربان کر دی لیکن ظلم کو قبول نہیں کیا اور اپنا سر کٹا کر یزید کو شکست دے دی ہر جگہ ایسا ہونا چاہیے ہر دن ایسا ہونا چاہیے ہماری قوم کو اور ہمیں ہر دن کو عاشورہ کا دن سمجھ کر ظلم کا مقابلہ کرنا چاہیے ہر جگہ کربلا ہے کربلا کا کردار ہمیں ادا کرنا ہوگا کربلا کسی ایک زمین سے مخصوص نہیں کربلا صرف ان 72 لوگوں سے مخصوص نہیں تھی بلکہ ہر جگہ کربلا ہے اور تمام زمینوں کو ظلم کے خلاف کربلا کی طرح اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے اس مشہور جملے "کُلُّ یَومٍ عاشورا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا یہ جملہ کل یوم عاشورا کل ارض کربلا بہت بڑا جملہ ہے کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اس جملے کا مطلب یہ ہیکہ ہمیشہ روتے رہیں لیکن اس جملے کا مطلب ہر گز یہ نہیں اس جملے کو دیکھنے کے بعد ہمیں یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ عاشورہ کے دن کربلا نے ایسا کیا اہم کردار ادا کیا ہے جس کے بعد اس زمین کو ساری زمینوں پر فضیلت ملی ہے امام حسین علیہ السلام اپنے اہل خانہ اور چند اصحاب کے ساتھ کربلا تشریف لائے اور وہاں آپ نے یزید جیسے ظالم اور جابر حاکم کا مقابلہ کیا اور ظلم کے خلاف کھڑے ہوکر اپنی جان تو قربان کر دی لیکن ظلم کو قبول نہیں کیا اور اپنا سر کٹا کر یزید کو شکست دے دی ہر جگہ ایسا ہونا چاہیے ہر دن ایسا ہونا چاہیے ہماری قوم کو اور ہمیں ہر دن کو عاشورہ کا دن سمجھ کر ظلم کا مقابلہ کرنا چاہیے ہر جگہ کربلا ہے کربلا کا کردار ہمیں ادا کرنا ہوگا کربلا کسی ایک زمین سے مخصوص نہیں کربلا صرف ان 72 لوگوں سے مخصوص نہیں تھی بلکہ ہر جگہ کربلا ہے اور تمام زمینوں کو ظلم کے خلاف کربلا کی طرح اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
امام خمینی (رح) فرماتے ہیں کہ اس جملے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ امام حسینؑ کے مصائب پر ہمیشہ رویا جائے، بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ظلم کے مقابلے میں ہمیشہ ڈٹے رہا جائےاگرچہ آپ نے دوسری جگہوں پر اس جملہ کی کچھ اور تفسیر بھی بیان کی ہے۔شہید مطہری نے تحریک کربلا میں امام حسینؑ کی حقیقی کامیابی بیان کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ یہ تحریک، ہمیشہ نئی کامیابی حاصل کرتی رہتی ہے۔اور "کُلُّ یَومٍ عاشورا" کا مطلب یہ ہے کہ ہر دن امام حسین کے نام پر کسی ظلم و ستم سے مقابلہ ہوتا رہتا ہے اور حق اور عدل و انصاف زندہ کیا جاتا ہے۔آیت اللہ خامنہ نے بھی اس جملے کی یہ تفسیر کی ہے کہ ہر دور میں انسانوں کا ایک کردار ہوتا ہے، اگر اس کردار کو صحیح طریقے سے، مناسب لمحات میں اور اپنے وقت پر، انجام دے دیں تو ہر چیز درست ہو جائے گی، قومیں ترقی کریں گی اور انسانیت پھیل جائے گی۔