امام خمینی

شیخ ابراہیم زکزاکی کی آزادی کے متعلق خبروں کی اصلی حقیقت

غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق نائجیریا کی ایک عدالت نے منگل کے روز نائجیریا کی اسلامک موومنٹ آف نائجیریا کے سربراہ اور شیعہ عالم دین ابراہیم زکزاکی اور ان کی اہلیہ زینہ ابراہیم کو بری کرتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا ہے جو دونوں سنہ 2015 سے جیل میں بند تھے۔

شیخ ابراہیم زکزاکی کی آزادی کے متعلق خبروں کی اصلی حقیقت

غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق نائجیریا کی ایک عدالت نے منگل کے روز نائجیریا کی اسلامک موومنٹ آف نائجیریا کے سربراہ اور شیعہ عالم دین ابراہیم زکزاکی اور ان کی اہلیہ زینہ ابراہیم کو بری کرتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا ہے جو دونوں سنہ 2015 سے جیل میں بند تھے۔


تفصیلات کے مطابق عالمی میڈیا نے خبر دی ہے کہ نائجیریا کی تحریک اسلامی کے سربراہ شیخ ابراہیم زکزاکی کو زخمی حالت میں اہلیہ سمیت 6 سال قید کی صعوبتیں اٹھانے کے بعد تمام الزامات سے بری کر دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے تحریک اسلامی نائجیریا کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں اعلان کیا گیا ہے کہ نائجیریا کی عدالت نے شیخ ابراہیم زکزاکی اور ان کی اہلیہ کو تمام الزامات سے بری کر دیا ہے جس کے بعد اب انہیں عنقریب آزاد کر دیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق شیخ زکزاکی کو آج صبح سخت سکیورٹی میں کادونا کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پہلے ان کی اہلیہ اور پھر انہیں بھی عائد کئے جانے والے آٹھوں الزامات سے بری قرار دے دیا گیا۔

اسلامک موومنٹ آف نائجیریا کے بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ یہ فیصلہ، حکومتی آزار و اذیت کے مقابلے میں نائجیرین مزاحمتی محاذ کی ایک بڑی کامیابی ہے۔

واضح رہے کہ قبل ازیں شیخ زکزاکی کی بیٹی سہیلا زکزاکی کی جانب سے میڈیا کو بتایا گیا تھا کہ طبی غفلت کے باعث ان کے والدین کی صحت انتہائی خراب ہے جبکہ وہ دونوں (6 سال قبل) اپنی گرفتاری کے وقت سے زخمی ہیں۔

یاد رہے کہ دسمبر 2015ء میں نائجیرین فوج نے زاریا شہر میں واقع حسینہ بقیة اللہ پر بھاری ہتھیاروں کے ساتھ حملہ کر کے ہزاروں مسلمانوں کو ہلاک و زخمی کر دینے کے ساتھ ساتھ شيخ زکزاکی اور ان کی اہلیہ کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا تھا۔

ای میل کریں