امام خمینی(رہ) نے انقلاب اسلامی کے ذریعہ دنیا میں طاقت کے توازن کو بالکل بدل دیا
بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر لکھنؤ میں جماعت جعفری کے بانی اور فقہ و فقاہت مرکز کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین سید محمد عابدی نے حضرت امام خمینی (رہ) کی 32 ویں برسی کے موقع پرایک نامہ نگار کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حضرت امام خمینی(رہ) نے انقلاب اسلامی کے ذریعہ دنیا میں طاقت کے توازن کو بالکل بدل دیا اور عالمی سامراجی اور طاغوتی طاقتوں کے ایوانوں میں ہلچل مچادی، اور حضرت امام خمینی(رہ) دنیا کے سامنے اسلامی اور الہی نظام کی حقیقی اور عملی تصویر پیش کرکے مظلوموں اور کمزوروں کے دل کی آواز اور دھڑکن بن گئے۔
حجۃ الاسلام محمد عابدی نے حضرت امام خمینی (رہ) کو خراج عقیدت اور خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام خمینی (رہ) انبیاء علیھم السلام کے وارث تھے اور انھوں نے دنیا کے سامنے ایک بار پھر پرچم توحید ، پرچم رسالت اور پرچم امامت و ولایت کو بلند کرکے ثابت کردیا کہ انبیاء و آئمہ علیھم السلام ، ان کے وارثوں اور نیک و صالح افراد کو ہی دنیا پر حکمرانی کا حق ہے۔
انھوں نے کہا کہ حضرت امام خمینی (رہ) نے دنیا کے سامنے الہی اوراسلامی نظام کی حقیقی اور عملی تصویر پیش کی اور اسلام کے جامع سیاسی نظام کو متعارف کروایا اور اس اندازِ فکر پر کاری ضرب لگائی جس کی رو سے سیاست اور دین کو ایک دوسرے سے الگ اور جدا تصور کیا جاتا ہے ۔
انھوں نے حضرت امام خمینی (رہ) کی شخصیت کوغیر معمولی ، منفرد اور جامع شخصیت قراردیتے ہوئے کہا کہ امام خمینی (رہ) کے علمی ، عرفانی ، سیاسی اور اخلاقی مقام کے حوالے سے اب تک بہت کچھ لکھا اوربیان کیا جاچکا ہے لیکن اس کے باوجود امام خمینی (رہ) کا مقام اتنا بلند وبالا ہے کہ ان کی علمی اور عرفانی شخصیت کا مکمل احاطہ بڑا مشکل کام ہے ۔
حجۃ الاسلام محمد عابدی نے حضرت امام خمینی (رہ) کی شخصیت کی ممتازاور نمایاں خصوصیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینی فقیہ ، اصولی ، فیلسوف ، عارف ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بہترین مدبر ، مفکر اور سیاستدان بھی تھے ۔ امام خمینی (رہ) کی ایک اہم خصوصیت ان کی شجاعت ہے، امام خمینی ؒ خدا کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے تھے ،امام خمینی (رہ) کی یہ صفت ممتاز نمایاں ہے۔ حضرت امام خمینی (رہ) نے تمام خطرات کو بالائے طاق رکھ کر ایران سے ظالم و جابر شہنشاہیت کا خاتمہ کردیا، اور ان کے اس شجاعانہ انداز میں ابراہیمی ، موسوی ، محمدی اور علوی انداز و کردار کی جھلکیاں نظر آتی ہیں۔
فقہ و فقاہت کے سربراہ نے حضرت امام خمینی کی حکیمانہ اور مدبرانہ قیادت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام خمینی(رہ) کی حکیمانہ اور صالح قیادت نے اسلامی انقلاب کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔اس انقلاب کی کامیابی میں سب سے موثر کردار حضرت امام خمینی (رہ) کی عظیم شخصیت اور ان کی الہی قیادت کا تھا۔ آپ کی قیادت و رہبری نے ایرانی عوام کے قلوب و اذہان کو تبدیل کرکے رکھ دیا۔
حضرت امام خمینی (رہ) نے انقلاب اسلامی کے ذریعہ دنیا میں طاقت کے توازن کو تبدیل کرکے ثابت کردیا ہے کہ اسلام کی عظیم اور بے مثال طاقت کا دنیا کی کوئی طاقت مقابلہ نہیں کرسکتی۔ انھوں نے کہا کہ مغربی ممالک کی خفیہ ایجنسیوں نے بھی خبردار کیا تھا کہ ایران کا اسلامی انقلاب ایران کی سرحدوں کے اندر نہیں رہےگا ، ایران کا انقلاب علاقائی اور عالمی سطح پر اپنے اثرات مرتب کرےگا اورانقلاب اسلامی دنیا کے مظلوموں کی آواز اور ان کے دلوں کی دھڑکن بن جائےگا اور آج ہم علاقائي اور عالمی سطح پر مشاہدہ کررہے ہیں کہ انقلاب اسلامی ایران فلسطین، لبنان ، یمن اور دیگر ممالک میں مظلوم اور ستمدیدہ اقوام کے دلوں کی دھڑکن بنا ہوا ہے۔
حجۃ الاسلام عابدی نے کہا کہ مغربی ممالک کے ماہرین اس حقیقت سے بخوبی واقف تھے کہ انقلاب اسلامی ایران کی زمام ایک ایسی ممتاز اور برجستہ شخصیت کے ہاتھ میں ہے جو مغربی پالیسیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرےگی اور اپنے مقررہ اصولوں پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کرےگی۔ اسی وجہ سے مغربی ممالک نے انقلاب اسلامی کے بارے میں گمراہ کن پروپیگنڈے کا آغاز کردیا اور علاقائی و عالمی سطح پر انقلاب اسلامی کو خطرناک بنا کر پیش کرنے کی گھناؤنی سازش شروع کردی۔ انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد اسرائیل کو اپنا زوال نظر آنےلگا ، کیونکہ انقلاب اسلامی کی بدولت تہران میں اسرائیل کا سفارتخانہ بند اور اس کی جگہ فلسطین کا سفارتخانہ قائم کردیا گیا ۔ انقلاب اسلامی ایران کے ثمرات آج دنیا فلسطین میں مشاہدہ کررہی ہے جہاں فلسطینی جوان اور عوام آج اسرائیل کا پتھروں کے بجائے راکٹوں ،میزائلوں اور ڈرون طیاروں سے مقابلہ کررہے ہیں۔ حضرت امام خمینی (رہ) نے دنیا کی کمزور اور مستضعف اقوام کے حوصلوں کو بلند کیا ۔ اگر کل تک ایران میں امریکہ مردہ باد کے نعرے لگائے جاتے تھے تو آج دنیا بھر میں امریکہ مردہ باد کے نعرے لگائے جارہے ہیں۔ حضرت امام خمینی (رہ) نے انقلاب اسلامی کے ذریعہ عالمی سطح پر امریکہ اور اس کے عرب اتحادیوں کے بھیانک اور خونخوار چہروں کو بے نقاب کردیا۔
ایران کا اسلامی انقلاب ، اسلامی انقلاب ہونے کے ساتھ ساتھ ایک انسانی انقلاب بھی ہے ۔ جہاں یہ دنیا کی تمام محکوم ومظلوم ، ستم دیدہ اور کچلی ہوئی قوموں کے لئے پیغام کا حامل ہے وہیں اسلامی دنیا اورمسلمانوں کے لئے مشعل راہ بھی ہے ۔ ایران کا اسلامی انقلاب اگر چہ مخصوص جغرافیائی حدود میں برپا ہوا لیکن یہ ایک فکری انقلاب ہے اور فکر کسی سرحد اور ملک کی پابند نہیں ہوتی یہی وجہ ہے کہ اس کا پیغام بہت جلد دنیا کے کونے کونے تک پہنچ گیا اور ہرجگہ سامراج مخالف تحریکیں شروع ہوگئیں ، جہاں کسی زمانہ میں امریکہ مردہ باد، سوویت یونین مردہ باد ، برطانیہ مردہ باد کے نعرے ایک سنگین جرم سمجھے جاتے تھے وہاں یہ نعرے کھلےعام سنائی دینے لگے ، ایران کے اسلامی انقلاب نے مظلوموں اور ستمدیدہ قوموں میں سامراج کے خلاف عزم اور حوصلہ پیدا کیا اور انہیں استقامت اور پائداری کا عزم عطا کی ، ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی سے اقوام عالم کو اپنی طاقت کا صحیح اندازہ ہوا کہ اگر عوام میں اتحاد و یکجہتی ہو اور وہ استعماری طاقتوں کے خلاف متحد ہو کر ڈت جائیں تو وہ دنیا کی کسی بھی طاقت سے ٹکر لےسکتے ہیں ، یہی وہ پیغام ہے جو سامراج کی ایران کے اسلامی انقلاب سے دشمنی اور عداوت کی بنیادی وجہ ہے اور انقلاب اسلامی ایران نے اس کی بھاری قیمت ادا کی ہے اور آج بھی ادا کررہا ہے۔
مہر نیوز ایجنسی