آیت اللہ وحیدی کے بدلے تقریر

آیت اللہ وحیدی کے بدلے تقریر

البتہ میں بھی ان ایام میں تہران میں مجلس پڑھ رہا تھا

آیت اللہ وحیدی کے بدلے تقریر

 

البتہ میں بھی ان ایام میں تہران میں مجلس پڑھ رہا تھا۔ راتوں کو حاج مرحوم عبدالحسین کے مدرسہ میں تھا یہاں تک کہ ایک دو محرم کو برادر آیت اللہ وحیدی مجھ سے ملنے آئے اور کہا حاج آقا کا حال اچھا نہیں ہے لہذا ان کی جگہ پر آپ جا کر مجلس پڑ دیں۔ اس دن 13/ محرم مطابق 15/ خرداد تھی کہ ماہ محرم کا دوسرا عشرہ تھا۔ میں بھی ہر جگہ سے بے خبر تھا کہ اس سے پہلی رات کو امام کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ان کے ہمراہ ایک شخص جو ایا تھا اس کے بارے میں پوچھا کہ آپ کے ساتھ یہ کون ہے۔ انہوں نے کہا: مجھے نہیں معلوم۔ یہ میرے گھر کے دروازہ سے ہی میرے ساتھ ہے۔ میں اس شخص سے مشکوک ہو گیا کہ یہ یقینا ساواکی ہے۔ بہر حال میں اس مجلس میں گیا۔ اکثر لوگ آیت اللہ وحیدی کا انتظار کررہی تھے۔میں بانی مجلس سے کہا: آقا وحیدی آج نہیں آسکتے، کل آئیں گے اور مجھے بھیجا ہے۔ انہوں نے صلوات پڑھی اور میں نے مجلس پڑھی۔ جناب میں معذرت چاہتا ہوں۔ وہ جماعت تہران میں مقیم خراسانی حضرات کی تھی؟ نہیں تہرانی تھے۔ میں منبر پر گیا اور موجودہ مسائل پر توجہ کئے بغیر حضرت ابوذر غفاری کی جلاوطنی اور ربذہ میں شہادت پڑھی اور اس کے بعد کربلا اور حضرت زینب (س) کی اسیری سے مطابقت کردی جو بالکل امام کی گرفتاری سے مل رہی تھی۔ اس کے بعد منبر سے نیچے اترا۔ دوسری مجلس نیاوران میں تھی لہذا ٹیکسی کرکے تیزی کے ساتھ وہاں جا کر مجلس پڑھی۔

ای میل کریں