امام خمینی(رہ) استاد مطہری کے جنازے میں پیدل کیوں شرکت کرنا چاہتے تھے
راوی: حجت الاسلام و المسلمین محمد علی انصاری.
حجۃ السلام والمسلمین محمد علی انصاری اپنی ایک یاد داشت میں نقل کرتے ہیں کہ امام (رہ) آیت اللہ مطہری کو اپنا جگر کا ٹکڑا مانتے تھے آپ ان کی شہادت کے موقع پر صرف عزای عمومی کا اعلان نہیں کیا تھابلکہ آپ خود دو دن تک ان کے سوگ میں بیٹھے تھے۔
آیت اللہ شہید مطہری کی شہادت کے دن امام خمینی(رح) گاڑی سے آیت اللہ شہید مطہری کے تشیع جنازے میں شریک ہونے کے لئے آئے جہاں ہزارون کی تعداد میں لوگ شہید کے خون آلود بدن کو اپنے کاندھوں پر اُٹھائے ہوئے تھے جیسے لوگوں کو معلوم ہوا کہ امام بھی تشیریف فرما ہوئے تو لوگ اظہار محبت کے لئے امام کی گاڑی کے ارد گرد جمع ہو گئے تھے اور بھیڑ کی وجہ سے گاڑی کا چھت خراب ہونے لگا تھا لیکن جیسے ہی میں نے گاڑی کی رفتار تیز کرنا چاہی تو امام نے اونچی آواز میں فرمایا کہ کیا لوگوں کو مارنا چاہتے ہو۔