دعا خالق اور مخلوق کے درمیان بہترین رابطہ ہے:امام خمینی (رح)
دعا مومن کا بہترین کا اسلحہ ہے انسان اپنی زندگی میں کامیابی کے لئے دعا کی طرف رجوع کرتا ہے ائمہ اطہار علیھم السلام نے دعاوں میں بہت سارے حقائق اور مسائل کو بیان کیا ہے دعا ہمیشہ ہی مومن کا بہترین اسلحہ ہے دعا خالق اور مخلوق کے درمیان روحانی رابطہ ہے اور عاشق و معشوق کے درمیان یہ تعلق حصار الہی میں داخل ہونے کا بہترین وسیلہ ہے دعا صرف مومنیں سے مخصوص نہیں ہے بلکہ تاریخ میں دیکھا جائے تو کفار بھی دعا کرتے تھے لیکن وہ گمراہی میں اس بہترین وسیلے کو غلط جگہ پر استعمال کر رہے تھے وہ خداوند متعال کے چھوڑ کر دوسروں سے اپنے حاجات مانگتے تھے قرآن کریم ان کی دعا کی بارے میں ارشاد ہورہا ہے دعاءالکافرین الا فی ضلال کافروں کی دعا جس میں وہ غیر خدا کو پکارتے ہیں گمراہی ہے اور اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا اولاد آدم علیہ السلام پر اسلام کے احسانوں میں سے ایک احسان یہ بھی ہے کہ انھیں صحیح راستے پر گامزن کیا ہے دعا ایک ایسا موضوع ہے جس کی قرآن کریم نے بہت زیادہ تاکید کی ہے امام کی نظر میں عبادت کا ایک الگ ہی فلسفہ ہے۔
حوزہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) دعا کیا ہمیت اور فضیلت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں دعا مومن کا بہترین کا اسلحہ ہے انسان اپنی زندگی میں کامیابی کے لئے دعا کی طرف رجوع کرتا ہے ائمہ اطہار علیھم السلام نے دعاوں میں بہت سارے حقائق اور مسائل کو بیان کیا ہے دعا ہمیشہ ہی مومن کا بہترین اسلحہ ہے دعا خالق اور مخلوق کے درمیان روحانی رابطہ ہے اور عاشق و معشوق کے درمیان یہ تعلق حصار الہی میں داخل ہونے کا بہترین وسیلہ ہے دعا صرف مومنیں سے مخصوص نہیں ہے بلکہ تاریخ میں دیکھا جائے تو کفار بھی دعا کرتے تھے لیکن وہ گمراہی میں اس بہترین وسیلے کو غلط جگہ پر استعمال کر رہے تھے وہ خداوند متعال کے چھوڑ کر دوسروں سے اپنے حاجات مانگتے تھے قرآن کریم ان کی دعا کی بارے میں ارشاد ہورہا ہے دعاءالکافرین الا فی ضلال کافروں کی دعا جس میں وہ غیر خدا کو پکارتے ہیں گمراہی ہے اور اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا اولاد آدم علیہ السلام پر اسلام کے احسانوں میں سے ایک احسان یہ بھی ہے کہ انھیں صحیح راستے پر گامزن کیا ہے دعا ایک ایسا موضوع ہے جس کی قرآن کریم نے بہت زیادہ تاکید کی ہے امام کی نظر میں عبادت کا ایک الگ ہی فلسفہ ہے۔
متعدد کتابوں میں علماء نے دعا کی تعریف کرتے ہوئے لکھا ہے کہ دعا کا مطلب مانگنا اور چاہنا ہے یعنی دعا وہی خدا کی طرف میل اور محبت ہے اور اس کے ذریعے بندہ اپنے رب سے کسی چیز کو طلب کرتا ہے دعا کی طرف متوجہ ہونے کی اصلی اور بنیادی وجہ وہی مادی اور معنوی ضروریات ہیں یہ بات بھی واضح ہے کہ ہماری ضروریات کے ہمیں علم نہیں ہے لھذا دعا کی ضرورت طبیعی ہے جب بھی انسان کسی مشکل میں گرفتار ہوتا ہے تو دعا کرتا ہے۔