دعا تمام نعمتوں اور برکتوں کا ذریعہ ہے:امام خمینی (رح)
تمام عبادتیں وسیلہ ہیں، تمام دعائیں ذریعہ ہیں، یہ سارے وسیلے اور ذریعے اس لئے ہیں تانکہ انسان کے اندر کی آواز اس کے لبوں تک پہنچے اور ممکنہ انسان حقیقی انسان بن جاے، معمولی انسان الہی انسان بن جاے اس طرح کے ساری چیزیں الہی بن جائیں تانکہ انسان جو بھی دیکھے حق دیکھے۔اور انبیاء بھی اسی لئے آے تھے۔
لوگوں کو دعا سے الگ نہ کیا جاے یہ نہ کہا جاے کہ اب جب ہم قرآن پڑھنا سیکھ گئے ہیں تو دعا کی کوئی ضرورت نہیں لوگ دعا کے ذریعے خداوند متعال سے انس پیدا کریں جن کو خدا سے محبت ہے ان کی نگاہ میں دنیا کی کوئی قیمت نہیں کچھ لوگ ہیں جو اپنے آپ کو اہمیت دیتے ہیں اور کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو دعائیں پڑھتے ور اپنے رب کو اہمیت دیتے ہیں لوگوں کو ان برکتوں اور نعمتوں سے دور نہ کیا جاے قرآن اور دعا ایک دوسرے سے الگ نہیں ہیں جس طرح پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم قرآن سے جدا نہیں۔
قرآن کریم ایک ایسا دستر خوان ہے جو کسی خاص ایک گروہ کے لئے نہیں ہے بلکہ یہ سب کے لئے ہے اس دسترخوان سے ہر کوئی اپنی صلاحیت کے مطابق حاصل کر سکتا ہے تمام لوگ اس سے مستفیذ ہوں دعائیں بھی اسی طرح ہیں ائمہ اطہار علیہم السلام کی دعاوں میں بہت زیادہ دینی معارف موجود ہیں دعا قرآن کی زبان ہے۔
دعائیں قرآن کی شرح ہیں ائمہ اطہار علیہم السلام نے دعاوں کے ذریعے ایسے سخت وضاحت کی ہے جن کو کوئی دوسرا بیان بھی نہیں کر سکا۔ ائمہ اطہار علیہم السلام کی دعائیں دوسروں کی دعاوں سے الگ ہیں ائمہ اطہار علیہم السلام نے دعاوں کے ذریعے احکام کو بیان کیا ہے۔
اکثر عرفانی مسائل اور ایسے مسائل جو شناخت ہرودگار سے معلق ہیں وہ دعاوں میں بیان ہوے ہیں لیکن ہم دعا کو آخر تک پڑھ لیتے ہیں لیکن ان مطالب کی طرف متوجہ نہیں ہوتے ہیں۔
یہی دعائیں اور خدا کی طرف توجہ انسان کو مبداء غیبی کی طرف متوجہ کرتی ہیں نہ کہ وہ انسان کو اپنی سر گرمی سے روکتی ہیں بلکہ اس کے اندر اور مضبوطی پیدا کرتی ہیں ہم نہیں جانتے یہ جو دعائیں اہمہ اطہار ع سے منقول ہیں جیسے دعاے کمیل، دعاے عرفہ، مناجات شعبانیہ وغیرہ کس قدر انسان کو حقیقی انسان بناتی ہیں۔
جو لوگ دعاوں کی اہمیت کو نہیں سمجھ سکے وہ دعاوں کی کتابوں کو جلانے میں مصروف ہو گئے وہ نہیں جانتے تھے کہ دعا کس قدر انسان کے نفس پر نقش بناتی ہے یہ تمام دعائیں اور برکتیں انھی دعاوں کے پڑھنے کی وجہ سے ہیں۔
اخلاق کے اساتید میں سے ایک فرماتے ہیں کہ امام خمینی(رح) جب فرانس میں تھے تو انھوں نے قم کے علماء کو تین خط لکھے تھے جس میں انہوں نے انقلاب کی کامیابی کے لئے دعا کرنے کی تاکید کی تھی اور یہ دعا ہی تھی جس نے اسلامی انقلاب کو کامیاب بنایا۔
علامہ امینی رہ فرماتے ہیں: اسلام نے مسلمانوں کے لئے ایسا مدرسہ بنایا ہے جس کے دو ستون ہیں دعا اور دوسرا زیارت