ہوشیار رہیں کہیں یہ علاقہ وہابیت اور دہشت گرد گروپوں کا مرکز نہ بن جائے
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قرہ باغ انٹرنیشنل کانفرنس کے نام آیت اللہ العظمی جعفر سبحانی کے پیغام کا متن اس طرح ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ان آخری صدیوں میں اسلامی سر زمینوں میں ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں جن کی وجہ سے اسلامی ممالک کے کئی حصے ہو گئے ہیں اور بعض اسلامی ممالک پر غیر مسلم ممالک نے قبضہ کر لیا۔ آذربائیجان کی سرزمین ہمیشہ تشیع کا مرکز رہی ہے اور اس میں جلیل القدر علماء نے پرورش پائی ہے۔ جن میں مرحوم میرزا مجتهد قره باغی، مرحوم زین العابدین شیروانی، مرحوم عبدالحسین لنکرانی، مرحوم بادکوبه ای و مرحوم میرزا مهدی نخجوانی نمایاں ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ آذربائیجان کے لوگوں کا ساتھ دیا ہے۔ اب جبکہ مقبوضہ علاقے جمہوریہ آذربائیجان کے ساتھ ملحق ہو گئے ہیں تو میں چند نکات کی جانب توجہ مبذول کرانا چاہتا ہوں:
۱۔ قرہ باغ کی سرزمین قدیم سے آذربائیجان سے متعلق ہے۔ اس پر قبضہ ناجائز تھا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مقبوضہ سرزمینیں اسلامی ممالک کو واپس کر دی جائیں اور طرفین بین الاقوامی قوانین پر عمل کریں۔
۲۔ ہوشیار رہیں کہ یہ علاقہ وہابیت اور دہشت گرد گروہوں کے مرکز میں تبدیل نہ ہو جائے۔ ہم جانتے ہیں کہ یہ لوگ وہاں سالہا سال سے اس حساس علاقے میں سرمایہ گذاری اور تبلیغات کر رہے ہیں۔ دشمنان اسلام نے اس ملک کے دین اور استقلال و آزادی پر نظر رکھی ہوئی ہے۔ اس علاقے میں تشیع بہت قدیم سے ہے اور یہ علاقہ دشمنان اسلام کی توجہ کا مرکز ہے پس ان کی سازشوں سے خبردار رہنے کی ضرورت ہے۔
۳۔ مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ آزاد ہونے والے علاقوں میں ارمنیوں سے اسلامی اخلاق سے پیش آئیں۔ آپ کی طرف سے انہیں کوئی اذیت نہیں ہونی چاہیے کیونکہ قرآن مجید میں ارشاد خداوندی ہے: "تمہیں کسی گروہ سے دشمنی اس بات پر آمادہ نہ کردے کہ تم عدالت کو چھوڑ دو۔ پس عدل و انصاف کرو کیونکہ عدل تقوی کے نزدیک تر ہے اور اللہ سے ڈرو کہ جو کچھ تم انجام دیتے ہو اللہ اس سے آگاہ ہے۔(سورہ مائدہ: ۸)
آخر میں اس آب و خاک کی حفاظت کرنے والے عزیزان کہ جو اس دنیا سے چلے گئے ہیں، کے لئے خدا کے حضور رحمت اور مغفرت کی دعا کا طالب ہوں۔ بالخصوص آذربائیجان کے طلاب کہ جن میں بعض نے جام شہادت بھی نوش کیا۔ میں ان کے درجات میں بلندی کے لئے دعا گو ہوں۔
قم – جعفر سبحانی
۱۳ رجب۱۴۴۳ھ