امام خمینی(رح) کے سیاسی تجربے نے حکومت سازی میں شیعہ طاقت کو زندہ کردیا،امام جمعہ نجف اشرف

امام خمینی(رح) کے سیاسی تجربے نے حکومت سازی میں شیعہ طاقت کو زندہ کردیا،امام جمعہ نجف اشرف

حجت الاسلام و المسلمین سید قبانچی نے حوزہ علمیہ کے خلاف دور افتادہ،سست اور راحت طلبی جیسی مختلف الزام تراشیوں کے جواب میں کہا

امام خمینی(رح) کے سیاسی تجربے نے حکومت سازی میں شیعہ طاقت کو زندہ کردیا،امام جمعہ نجف اشرف

 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ نجف اشرف حجت الاسلام و المسلمین سید صدر الدین قبانچی نے آیت اللہ سید محمد باقر الصدر کے یوم شہادت اور استقبال رمضان المبارک کی مناسبت سے مبلغین کی ایک نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک شہید باقر الصدر کی فکری بنیاد،اس تحریک کے ذریعے اسلام کے اعلیٰ معیاروں کو عملی جامہ پہنانا تھا۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ آج ہم شہید صدر کی تحریک کے نتائج سے فائدہ اٹھانے کے مرحلے تک پہنچ گئے ہیں ، مزید کہا کہ اس تحریک کی بنیاد تبدیلی اور اسلام کے اعلیٰ معیاروں کو عملی جامہ پہنانے میں یقین تھا۔

امام جمعہ نجف اشرف نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ خطے میں اور عالمی سطح پر مذہب تشیع پوری طاقت کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے اور اسی وجہ سے عراق کو نشانہ بنایا جارہا ہے ، بیان کیا کہ جس تیر سے ہمیں نشانہ بنایا جارہا ہے اس سے تقلید، مرجعیت، حوزہ، مذہب اور ملت عراق کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے اور ایک مسئلہ،حکومتی بدعنوانی سے غلط فائدہ اٹھانا اور دین و سیاست کی علیحدگی کا مسئلہ ہے۔

حجت الاسلام و المسلمین سید قبانچی نے حوزہ علمیہ کے خلاف دور افتادہ،سست اور راحت طلبی جیسی مختلف الزام تراشیوں کے جواب میں کہا کہ طلاب دینی کا شمار غریب ترین لوگوں میں سے ہوتا ہے، البتہ حوزہ علمیہ صدام کی حکومت کا تختہ الٹنے میں ناکام رہا، لیکن آج ایک مضبوط طاقت کے ساتھ موجود اور زندہ ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران کے تجربے نے واضح کردیا ہے کہ حوزہ علمیہ دور افتادہ نہیں ہے۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اموی اور بعثی ذرائع ابلاغ اور میڈیا شیعہ مکتب کے خلاف الزام تراشی اور حکومت سازی میں تشیع کو کمزور دکھانے کی کوششوں میں مصروف عمل ہیں ، زور دے کر کہا کہ امام خمینی(رح) کے سیاسی تجربے نے حکومت سازی کے مراحل میں شیعہ طاقت کو زندہ کردیا ہے شیعہ حکومت سازی میں ایک بہترین کارکردگی رقم کر سکتے ہیں۔

خطیب نجف اشرف نے آخر میں، مبلغین اسلام سے اپنی تبلیغی اور ثقافتی سرگرمیوں کے ذریعے اجتماعی مسائل کے حل کیلئے اقدامات اٹھائے جانے پر زور دیتے ہوئے ان اقدامات کو تربیت نفس،میدان میں وجود کا اظہار اور لوگوں کو اپنی طرف جذب کرنے کا ذریعہ قرار دیا۔

ای میل کریں