بیدار قوم انقلاب اسلامی کی طرفدار ہے، مولانا سید شمع محمد رضوی

بیدار قوم انقلاب اسلامی کی طرفدار ہے، مولانا سید شمع محمد رضوی

حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سبط حیدر سمند پوری نے کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عوام کو ایام اللہ کی یادآوری کے سلسلے میں حضرت موسی(ع) کے اس واقعہ کودہرایا

بیدار قوم انقلاب اسلامی کی طرفدار ہے، مولانا سید شمع محمد رضوی

 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لکھنئو، ممبئ کے بعد صوبہ بہار میں جشن انقلاب اسلامی کا پروگرام منایا گیا۔ اس پروگرام میں مقالہ خوانی، تقاریر اور مسابقہ کے پروگرام کے علاوہ دئے گئے مصرعہ طرح پر انقلابی اشعار سے شعرائے ولایت نے ایرانی انقلاب کی حمایت کی۔

مولانا حسن عسکری نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ گام دوم انقلاب کا یہ پروگرام جسکی نظامت کے فرایض انجام دیتے ہوئے اس حوزے کے بانی و موسس حجۃ الاسلام والمسلیمن مولانا سید شمع محمد رضوی نےکہا کہ " بیدار قوم انقلاب اسلامی کی طرفدار ہے" ۔ مولانا موصوف نے کہا کہ پرہیزگاری اور تقوی الہی کی رعایت مومنین کیا کرتے ہیں کہ جن اسباب سے وجود میں انقلاب پایا جاتا ہے اور جب وجود انقلابی ہوتا ہے تو مزاج دل اور دماغ قوم اور معاشرہ انقلابیوں کی تلاش میں ہمہ وقت مشغول و مصروف ہوتا ہے پھر جاکرانقلاب اسلامی ایران کا کلمہ پڑھنے لگتا ہے اور زمانہ گام دوم انقلاب کا جشن منایا کرتا ہے تاکہ مردہ قومیں بیدار ہوکر یہ ترانہ پڑھیں۔ بیدار قوم انقلاب اسلامی کی طرفدار ہے امام خمینیؒ کی ان کاوشوں نے دنیا والوں کویہ پیغام دیا کہ جو میدان میں تنہا رہنے کے باوجود کسی ظالم کے سامنے گھٹنہ ٹیک نہیں سکے اسے عاشق امام خمینیؒ کہتے ہیں،کیونکہ امام خمینیؒ نے کربلا والوں سے درس لیا تو امام خمینیؒ بنے جسکی وجہ سے آپ پرہمیشہ اللہ تعالی کی نصرت اورالٰہی عنایات ہواکرتی تھیں امام خمینیؒکی وہ ذات گرامی تھی جس نے ہمیشہ سماجی مسائل کے حل میں تقوی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ اور پھر سورہ ابراہیم کی ایام اللہ کو یاد دلانے کے بارے میں آیات اور اللہ تعالی کی ان نعمتوں کے بارے میں شکر کی اہمیت بیان کرتے ہوئے اپنی بحث کا آغاز اور اپنے عمل کا اقدام کیا تھا۔

حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سبط حیدر سمند پوری نے کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عوام کو ایام اللہ کی یادآوری کے سلسلے میں حضرت موسی(ع) کے اس واقعہ کودہرایا جونام اللہ تعالی کے حکم کی طرف اشارہ تھا اور ایام اللہ کو صبار اور شکور بندوں " یعنی صبر اور استقامت دکھانے والے افراد " کے لئے بڑی اہمیت کا مظہر قراردیاتھا: صباریعنی وہ لوگ جوصبرواستقامت کا پیکراورمرقع ہیں اور وہ کسی معمولی چیز کی بنا پر میدان نہیں چھوڑتے ہیں اور شکور وہ لوگ ہیں جو اللہ تعالی کی نعمتوں کو پہچان کر اور ان کے ظاہری اور مخفی پہلوؤں کو دیکھ کر ان کے قدر داں ہوتے ہیں اور اللہ تعالی کی عطا کردہ نعمتوں کے مقابلے ميں ذمہ داری کا احساس کرتے ہیں۔ آپ نے مزید فرمایا: یہ آیات مکہ میں اس وقت نازل ہوئیں جب کفر کے مقابلے میں مسلمانوں کی استقامت بام عروج پرتھی اوران آیات میں مسلمانوں کے لئے سخت شرائط میں بشارت موجود تھی کہ اللہ تعالی تمہیں ایام اللہ عطا کرےگا اور تمہارے شکر گزار اعمال کے ذریعہ تمہیں مزید کامیابیاں نصیب ہوں گی۔

ای میل کریں