خرقہ تزویر

خرقہ تزویر

دیوان امام خمینی (رح)

خرقہ تزویر

دیوان امام خمینی (رح)

 

ہم ہیں  اور خرقہ تزویر ہے اور کچھ بھی نہیں

دورخی پاؤں  کی زنجیر ہے اور کچھ بھی نہیں

خود پسندی و خود اندیشی و خودبینی سے

جاں  ہی کیا روح زمیں  گیر ہے اور کچھ بھی نہیں

آہ کیا لے کے گیئے بار گہ دوست میں  ہم

سر بسر نامہ تقصیر ہے اور کچھ بھی نہیں

رخ زمانے سر پھرایا، کیا میخانہ پسند

دل مرا بستہ بہ تقدیر ہے اور کچھ بھی نہیں

پیش درویش نہیں  گر صفت درویشی

وہ ہے اور خلق کی تحقیر ہے اور کچھ بھی نہیں

بے صفا گر کوئی صوفی ہوتو اس کا قبلہ

در مرد زر و شمشیر ہے اور کچھ بھی نہیں

عالم اخلاص نہ رکھتا ہوتو پھر علم اس کا

'' پردہ بر عقل'' کی تفسیر ہے اور کچھ بھی نہیں

بس کتابیں  ہی جو عرفان کی پڑھ لے عارف

قیدی لفظ و تعابیر ہے اور کچھ بھی نہیں

ای میل کریں