انسانی حقوق کے دعویداروں کیلئے جیلوں کے دروازے کھولنے کو تیار ہیں، آیت اللہ ابراہیم رئیسی

انسانی حقوق کے دعویداروں کیلئے جیلوں کے دروازے کھولنے کو تیار ہیں، آیت اللہ ابراہیم رئیسی

ایرانی چیف جسٹس نے اپنی گفتگو میں مغربی ممالک کی جانب سے ایران میں انسانی حقوق کے بارے کئے جانے والے جھوٹے دعووں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا

انسانی حقوق کے دعویداروں کیلئے جیلوں کے دروازے کھولنے کو تیار ہیں، آیت اللہ ابراہیم رئیسی

 

اسلام ٹائمز۔ ایرانی چیف جسٹس آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے آج صبح سپریم جوڈیشل کونسل کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کی 42ویں سالگرہ (22 بہمن) کے حوالے سے وسیع عوامی شرکت کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں منعقد ہونے والی ان تقریبات کا اصلی پیغام اسلامی انقلاب و اقدار کے ساتھ عوام کی وفاداری کا اعلان تھا جبکہ عدالت کی برقراری اور عوامی خدمت کا سچا جذبہ ہی عوامی تحفظ کے لئے اٹھایا جانے والا عملی اقدام ہے۔

آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے عراق کے اپنے دورے کے دوران عراقی عوام و حکام کی جانب سے اپنے پرتپاک استقبال اور بہترین مہمان نوازی پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس دورے نے ثابت کر دیا ہے کہ ایران و عراق کی برادر قوموں کے درمیان جدائی ڈالنے پر مبنی دشمن کی تمام سازشیں شکست کھا چکی ہیں جبکہ دونوں ممالک کے درمیان وسیع اقتصادی، اجتماعی اور تہذیبی مشترکات موجود ہیں جنہیں کہیں زیادہ توسیع دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خارجہ سیاست کی پہلی ترجیح ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات کی استواری ہے۔

 

ایرانی چیف جسٹس نے اپنی گفتگو میں مغربی ممالک کی جانب سے ایران میں انسانی حقوق کے بارے کئے جانے والے جھوٹے دعووں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم انسانی حقوق کے دعویداروں پر اپنی جیلوں کے دروازے کھولنے کو تیار ہیں۔ آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ہم اپنی جیلوں کے دروازے کھول دیں گے تاکہ وہ جس قیدی سے چاہیں ملاقات کریں بشرطیکہ وہ بھی ہمیں اپنے ممالک میں کسی بھی قیدی سے ملاقات کرنے دیں اور یوں واضح ہو جائے گا کہ کس ملک میں انسانی حقوق کا زیادہ خیال رکھا جاتا ہے۔ انہوں نے مغربی ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دعوے بہت ہو چکے، اگر آپ باتوں سے بڑھ کر عمل کرنا بھی جانتے ہیں تو بسم اللہ.. آپ ہمارے قیدیوں کا جائزہ لیں اور ہم آپ کے قیدیوں کا جائزہ لیتے ہیں!

ای میل کریں