ٹرمپ کے باقی بچے دنوں میں انتہائی ہوشیاری کی ضرورت ہے: حسن نصر اللہ
ابنا۔ حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے اتوار کی رات المیادین ٹی وی چینل کے ساتھ گفتگو میں علاقے اور ملک کی نئی صورتحال پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے المیادین ٹی وی کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے حضرت عیسی مسیح کی ولادت با سعادت اور نئے سال کی مبارک باد پیش کی اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے نائب کمانڈر جنرل ابو مہدی المہندس کی شہادت کی برسی کے موقع پر تعزیت پیش کی۔
سید حسن نصر اللہ نے اس سوال کے جواب میں کہ اگلے کچھ دنوں میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ممکنہ طور پر کچھ کاروائی ہو سکتی ہے، کہا کہ اس بارے میں تمام امکانات پائے جاتے ہیں خاص طور سے ٹرمپ جیسے دیوانے شخص سے کسی بھی چیز کی امید کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ تمام اقدامات اور بیانات، مزاحمتی محاذ کے خلاف امریکا اور صیہونی حکومت کی نفسیاتی جنگ کا حصہ ہیں۔
سید حسن نصر اللہ کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کے باقی بچے دنوں میں بہت ہوشیاری اور احتیاط سے کام لینے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس عرصے میں صیہونی حکومت کے تمام میڈیا نے پروپیگینڈے شروع کر دیئے ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ یہ پروپیگینڈے حقیقت سے بہت دور ہیں۔
حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ثبوتوں اور دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ ٹرمپ اپنی حکومت کے باقی بچے دنوں میں ممکنہ طور پر کچھ اقدامات کر سکتے ہیں لیکن سب سے بڑا مسئلہ، اقتدار کی منتقلی کا ہے۔
سید حسن نصر اللہ کا کہنا تھا کہ ان کے قتل کی سازش، امریکا اور صیہونی حکومت کے اہداف میں شامل تھی اور انتخابات سے پہلے اس بارے میں متعدد کوششیں کی گئیں کیونکہ ٹرمپ اس طرح کے اقدامات سے انتخابات میں فائدہ اٹھانے کے درپے تھے۔
سید حسن نصر اللہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب بھی ان ممالک میں شامل ہے جو ان کے قتل کی سازش کر رہے تھے اور سعودی ولیعہد نے اپنے امریکا کے سفر کے دوران خواہش کی تھی کہ یہ کام ان کے لئے انجام دیا جائے۔
سید حسن نصر اللہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب برسوں سے خاص طور پر جنگ یمن کے بعد سے ہی میرے قتل کی سازش میں مصروف رہا ہے۔