مسلمان فرانسیسی سامان کا بائیکاٹ کریں
پیغمبر اسلام (ص) کی توہین کرنا جس نے تقریبا 2 ارب مسلمانوں کے دلوں کو مجروح کیا ہے در حقیقت ایک بہت بڑا اور ناقابل معافی جرم ہے ایک علاقائی سیاسی ماہر ، نعمت مرزا احمد نے ،فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی جانب سے نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی توہین کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرانس کے صدر نے جان بوجھ کر تقریبا 2ارب مسلمانوں کے دلوں کو مجروح کیا ہے انہوں نے کہا کہ بنی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی توہین کرنا داعش کے جرائم سے کم نہیں ہے۔
ایرانی کے نیم حکومتی ادارے فارس نیوز خبر رساں کی رپورٹ کے مطابق پیغمبر اسلام (ص) کی توہین کرنا جس نے تقریبا 2 ارب مسلمانوں کے دلوں کو مجروح کیا ہے در حقیقت ایک بہت بڑا اور ناقابل معافی جرم ہے ایک علاقائی سیاسی ماہر ، نعمت مرزا احمد نے ،فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی جانب سے نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی توہین کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرانس کے صدر نے جان بوجھ کر تقریبا 2ارب مسلمانوں کے دلوں کو مجروح کیا ہے انہوں نے کہا کہ بنی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی توہین کرنا داعش کے جرائم سے کم نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے ایک فرانسیسی استاد کی جانب سے حضور اکرم کے بارے میں توہین آمیز کارٹون کے ڈیزائن کی حمایت کی اور پھر اسلام کو بین الاقوامی دہشت گردی کا ایک ذریعہ قرار دے کر ایک انتہائی خطرناک اقدام کیا جس کے نتیجے میں اس ملک کے خلاف سنگین نتائج برآمد ہوں گے انہوں نے کہا فرانسیسی صدر نے بھی داعش کی طرح کام کیا ہے۔
مرزا احمد نے کہا کہ "فرانس میں ، تقریبا 2 ارب مسلمانوں کے عقائد کی توہین کرنا جمہوریت اور اظہار رائے کی آزادی کی ایک بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی کے خلاف ہونے والا کوئی بھی اقدام حقیقت امت مسلمہ کے خلاف ایک بڑی سازش ہے کیوں کہ ہر مسلمان کی پہچان نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ سلم کی تعلیمات کے ذریعے ہے لہذا آج جو کچھ فرانس میں ہورہا ہے وہ امت مسلمہ کے ہر فرد کی توہین ہے جو بلاشبہ اس ملک اور اس کے حکمرانوں کے بارے میں ان کے نظریات اور موقف پر گہرا اثر ڈالے گا۔
مرزا احمد نے فرانسیسی اقدام کو غیر دانشمندانہ قرار دیتے ہوئے اسے "پیرس" سفارتکاری اور خارجہ پالیسی کی ناکامی سے تعبیر کیا اور کہا: "مجھے یقین ہے کہ کوئی بھی مسلمان حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وآلہ سلم کی اس توہین کو کبھی فراموش نہیں کرے گا۔ اسلامی ممالک اس گھناؤنے اقدام کے جواب میں ، انھیں لازمی طور پر فرانسیسی ساختہ سامان کا بائیکاٹ کرنا ہوگا تاکہ یہ ملک مسلمانوں کے ساتھ اس جاہل سلوک کی قیمت ادا کرے ۔