علامہ ابن علی واعظ
دلوں کو جگاتا چلاگیا
اٹھا تو کائنات پہ چھاتا چلا گیا
ہر ایک کی نظر میں سماتا چلا گیا
سوئے ہوئے دلوں کو جگاتا چلاگیا
ہرہر قدم پہ دھوم، مچاتا چلا گیا
قید زمان و قید زمیں توڑتا گیا
ٹوٹے تھے رشتہ ہائے بشر جوڑتا گیا