اگر امریکی پشت پناہی نہ ہو تو اسرائیل کا فوری خاتمہ ہو جائے، جنرل محمد باقری

اگر امریکی پشت پناہی نہ ہو تو اسرائیل کا فوری خاتمہ ہو جائے، جنرل محمد باقری

ایرانی چیف آف آرمی اسٹاف جنرل محمد باقری نے "دفاعِ مقدس" کے ثمرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ خطے کی اقوام نے دفاع مقدس کے دوران مشاہدہ کیا ہے

اگر امریکی پشت پناہی نہ ہو تو اسرائیل کا فوری خاتمہ ہو جائے، جنرل محمد باقری

 

اسلام ٹائمز۔ ایرانی آرمی چیف جنرل محمد باقری نے قومی ٹیلیویژن پر ایک مذاکرے میں ہفتہ دفاعِ مقدس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ ایران پر ایک ایسی شوم اور غیر منصفانہ جنگ مسلط کی گئی تھی کہ جس سے ذاتی طور پر انسان کو کوئی محبت نہیں ہوسکتی، خاص طور پر ایرانی قوم کو جو ایک عظیم تاریخ کی مالک ہے اور جس نے کبھی کسی جنگ کا آغاز نہیں کیا۔ جنرل باقری نے کہا کہ عراقی آمر صدام حسین کی جانب سے شروع کی جانے والی 8 سالہ جنگ بھی ایک مسلط کی گئی جنگ تھی جبکہ ہم صرف اپنے دفاع میں مصروف رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "دفاعِ مقدس" اپنے تمام نقصانات، جو ہمیں پہنچے ہیں اور ایرانی قوم تاحال ان سے دوچار ہے، کے ساتھ ساتھ ایرانی قوم کے لئے حیرت انگیز پیشرفت کا سبب بھی بنا ہے۔

 

ایرانی چیف آف آرمی اسٹاف جنرل محمد باقری نے "دفاعِ مقدس" کے ثمرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ خطے کی اقوام نے دفاع مقدس کے دوران مشاہدہ کیا ہے، فلسطینی حالات انہی کا ایک پرتو ہے۔ جنرل باقری نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ آج غاصب صیہونی رژیم کی تمام کوشش یہ ہے کہ وہ کسی طور اپنے کمزور وجود کو باقی رکھ لے جبکہ گذشتہ 3 ماہ سے غاصب صیہونی وزیراعظم کے گھر کے سامنے احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ آج اگر غاصب صیہونی رژیم کو حاصل امریکی پشت پناہی نہ رہے تو اس کا وجود ختم ہو جائے جبکہ وہ جو کچھ حزب اللہ نے لبنان میں اور انصاراللہ نے یمن میں تشکیل دیا ہے "دفاعِ مقدس" ہی ہے۔ ایرانی آرمی چیف نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے ایک اور بڑی کامیابی یہ ہے کہ (ایران عراق جنگ میں) پوری دنیا ایرانی قوم کو شکست دینے کے لئے جمع ہوچکی تھی، تاہم وہ خود ہی شکست سے دوچار ہوئی ہے۔

ای میل کریں