نطنز جوہری پلانٹ پر دھماکہ "تخریبکاری" تھا جسکا مناسب و بھرپور جواب دیا جائیگا، کاظم غریب آبادی

نطنز جوہری پلانٹ پر دھماکہ "تخریبکاری" تھا جسکا مناسب و بھرپور جواب دیا جائیگا، کاظم غریب آبادی

اقوام متحدہ میں ایرنی سفیر نے اپنے خطاب کے دوران اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ نطنز دھماکہ دراصل ایرانی جوہری صنعت کے خلاف ملک دشمنوں کی طرف سے ہونے والی تخریبکاری کی ایک کارروائی تھی

نطنز جوہری پلانٹ پر دھماکہ "تخریبکاری" تھا جسکا مناسب و بھرپور جواب دیا جائیگا، کاظم غریب آبادی

 

اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے کاظم غریب آبادی نے عدم جوہری پھیلاؤ کے حوالے سے منعقد ہونے والے اقوام متحدہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران، اقوام متحدہ کے تمام اراکین کے درمیان شفاف ترین جوہری پروگرام کا حامل وہ واحد ملک ہے جو پوری دنیا میں عالمی جوہری توانائی ایجنسی کی طرف سے ہونے والے معائنوں کے 22 فیصد کی میزبانی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے ممکنہ امور کے حوالے سے این پی ٹی سیفگارڈز (NPT Safeguards) پروٹوکول کو رضاکارانہ طور پر جاری رکھا ہوا ہے۔ کاظم غریب آبادی نے اپنے خطاب میں تاکید کرتے ہوئے کہا کہ نطنز جوہری مرکز پر ہونے والا دھماکہ تخریبکاری کا نتیجہ تھا جبکہ ہم نے اس خطرناک اقدام کے حوالے سے خبردار بھی کر رکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی جوہری توانائی کمیشن اور اس کے اراکین کی جانب سے بدنیتی پر مبنی اس اقدام کی پرزور مذمت کی جانا چاہئے تھی تاہم ایران اپنا حق جانتا ہے کہ اپنی جوہری تنصیبات کی ہر اُس طریقے سے حفاظت کرے جسے وہ بہتر سمجھتا ہے اور لاحق خطرات کا مناسب و بھرپور جواب دے۔

اقوام متحدہ میں ایرنی سفیر نے اپنے خطاب کے دوران اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ نطنز دھماکہ دراصل ایرانی جوہری صنعت کے خلاف ملک دشمنوں کی طرف سے ہونے والی تخریبکاری کی ایک کارروائی تھی، کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران جوہری امن و امان کو انتہائی اہمیت دیتا ہے لہذا اس حوالے سے آپ کی توجہ "شہید احمدی روشن جوہری مرکز" (نطنز) میں ہونے والے دھماکے کی جانب مرکوز کرواتا ہے جو تخریبکاری کی ایک منظم کارروائی تھی اور ہم اس جیسے خطرناک اقدام پر تمام فریقوں کو خبردار کرتے ہیں۔ کاظم غریب آبادی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل کانفرنسز میں منظور ہونے والی قراردادوں کے اندر تاکید کی گئی ہے کہ اقوام متحدہ کے سیف گارڈز پروٹوکول کے تحت کام کرنے والی صلح آمیز جوہری تنصیبات پر حملہ یا انہیں کسی قسم کا خطرہ لاحق کرنا نہ صرف اقوام متحدہ کے منشور کی بلکہ بین الاقوامی قوانین اور عالمی جوہری ایجنسی کے آئین کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کو حق حاصل ہے کہ وہ اپنی جوہری تنصیبات کو لاحق ہر قسم کے خطرے کا مناسب و بھرپور جواب دے۔

ای میل کریں